لاہور: (دنیا نیوز) پنجاب حکومت نے منشیات کے مقدمات میں سخت سزاؤں اور ضمانت سے متعلق قوانین میں اہم ترامیم کرتے ہوئے پنجاب کنٹرول آف نارکوٹکس سبسٹینسز (ترمیمی) آرڈیننس 2025 نافذ کر دیا۔
ترمیمی آرڈیننس کے تحت عمر قید کی سزا والے مقدمات میں ملزمان کو ضمانت نہیں مل سکے گی جبکہ عدالت کو ضمانت دینے سے قبل بھاری زرِ ضمانت اور کیس کی نوعیت کو لازمی طور پر دیکھنا ہوگا۔
آرڈیننس کے مطابق خصوصی عدالت کے فیصلے کے خلاف اپیل لاہور ہائی کورٹ کے دو رکنی بنچ میں سنی جائے گی جس کی نامزدگی چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کریں گے۔
محکمہ قانون پنجاب کے مطابق ترمیمی آرڈیننس میں سیکشن 38، 39، 40، 41 اور 44 میں نمایاں تبدیلیاں کی گئی ہیں جن کے تحت ضمانت کے اختیارات محدود، اپیل کا نظام سخت اور عمل درآمد لازمی کر دیا گیا ہے۔
آرڈیننس میں یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ یہ قانون وفاقی CNSA کے ساتھ متوازی طور پر نافذ العمل ہوگا جس کا مقصد منشیات کے مقدمات میں قانونی خلا اور تاخیر کا خاتمہ ہے۔
ترمیمی آرڈیننس 20 ستمبر 2025 سے فوری طور پر نافذ العمل ہے اور اس کی منظوری گورنر پنجاب نے آرٹیکل 128 کے تحت دی جبکہ پنجاب اسمبلی میں اس کی رسمی منظوری آئندہ اجلاس میں لی جائے گی۔