نیپا چورنگی واقعہ کے ذمہ دار 5 افسر معطل کردیئے گئے، نوٹیفکیشن جاری

Published On 03 December,2025 10:29 pm

کراچی: (دنیا نیوز) وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی ہدایت پر نیپا چورنگی پر مین ہول میں گر کر 3 سالہ بچے کی ہلاکت کے واقعے پر 5 متعلقہ افسران کو معطل کر دیا گیا جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری ہو گیا۔

وزیراعلیٰ سندھ کی زیرِ صدارت اس افسوسناک واقعے سے متعلق اجلاس منعقد ہوا، جس میں صوبائی وزرا، کے ایم سی، ٹاؤن انتظامیہ، ریونیو اور پولیس حکام شریک ہوئے۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ بچے کی المناک موت پر گہرا دکھ ہے، جس نے بھی غفلت کی ہے اس کے خلاف سخت سے سخت کارروائی ہوگی، انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ ادارے ایک دوسرے پر ذمہ داری ڈال رہے ہیں۔

ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ نے واضح ہدایت کی کہ تمام ذمہ دار افسران کو فوراً معطل کیا جائے اور چیف سیکرٹری سندھ آج ہی ان کے خلاف کارروائی شروع کریں۔

دوسری جانب نیپا چورنگی واقعہ کے ذمہ داران متعلقہ افسران کی معطلی کے نوٹیفکیشن جاری ہو گئے، معطلی کے نوٹیفکیشن محکمہ بلدیات سندھ نے جاری کئے۔

بلدیہ عظمی کراچی کے سینئر ڈائریکٹر میونسپل سروسز عمران راجپوت، ٹاؤن میونسپل کارپوریشن گلشن اقبال کے اسسٹنٹ انجینئر راشد فیاض معطل ہو گئے۔

واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن کے ایگزیکٹو انجینئر وقار احمد، اسسٹنٹ کمشنر گلشن اقبال عامر علی شاہ اور مختیار کار گلشن اقبال سلمان فارسی معطل ہوئے۔

نوٹیفکیشن کے مطابق افسران کی معطلی وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی ہدایت پر کی گئی ہے۔

واضح رہے کہ گلشن اقبال میں نیپا چورنگی کے قریب اتوار کی رات 3 سالہ ابراہیم نجی ڈیپارٹمنٹل سٹور کے باہر گٹر میں گر گیا تھا، بچے کی والدہ کی دردناک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی تھی۔

اہلخانہ اور اہل محلہ نے اپنی مدد آپ کے تحت مشینری بلاکر 3 سالہ ابراہیم کی تلاش شروع کی تھی، تاہم پوری رات گزرنے کے باوجود بچہ نہیں مل سکا تھا، واقعے کے 14 گھنٹے بعد مقامی نوجوان نے بچے کی نعش جائے حادثہ سے تقریباً ایک کلومیٹر کے فاصلے پر نالے سے تلاش کر لی تھی۔

کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن (کے ایم سی) نے گلشن اقبال ٹاؤن میں نیپا فلائی اوور کے قریب نجی سٹور کے سامنے بچے کے گٹر میں گرنے کے واقعے سے متعلق تحقیقاتی رپورٹ سیکرٹری محکمہ بلدیات کو بھجوائی تھی جس میں بی آر ٹی ریڈ لائن کی تعمیرات کو حادثے کی وجہ قرار دیا گیا تھا۔