اسلام آباد: (دنیانیوز) نوجوان پاکستانی کوہ پیما ساجد سدپارہ نے بغیر مصنوعی آکسیجن کے دنیا کی بلند ترین چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ سر کرکے تاریخ رقم کردی ۔
ساجد سدپارہ بغیر آکسیجن اور بغیر شیرپا ماؤنٹ ایوریسٹ سر کرنے والے پہلے پاکستانی ہیں ، ساجد سدپارہ نے اپنے مرحوم والد محمد علی سدپارہ کی خواہش کو پورا کردیا۔
ساجد سدپارہ تمام 14 بلند چوٹیاں بغیر مصنوعی آکسیجن کے سر کرنے کا عزم رکھتے ہیں ، اس سے قبل وہ اناپورنا، کے ٹو، مناسلو، جی ون اور جی ٹو بھی بغیر آکسیجن سر کر چکے ہیں۔
گزشتہ روز پاکستانی خاتون کوہ پیما نائلہ کیانی نے دنیا کی بلند ترین چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ کو سر کر کے ایک بار پھر اہم اعزاز اپنے نام کیا۔
یہ بھی پڑھیں :وزیراعظم کی نائلہ کیانی کو ماؤنٹ ایورسٹ سر کرنے پر مبارکباد
نائلہ کیانی دنیا کی بلند ترین چوٹی سر کرنے والی دوسری پاکستانی خاتون جبکہ رواں سال 2023 میں ماؤنٹ ایورسٹ سر کرنے والی پہلی بین الاقوامی کوہ پیما ہیں ۔
نائلہ کیانی واحد پاکستانی خاتون کوہ پیما ہیں جو دو سال کے عرصے میں 8 ہزار میٹر سے بلند پانچ چوٹیاں سر کرنے کا اعزاز حاصل کر چکی ہیں ، انہوں نے گیشربرم 1، گیشربرم 2، کے ٹو اور اناپورنا کو بھی سر کررکھا ہے ۔
نائلہ کیانی اس سیزن میں ایورسٹ ٹاپ پر پہنچنے والی پہلی غیر نیپالی کوہ پیما بھی بن گئی ہیں ۔
اس سے قبل ثمینہ بیگ نے سال 2013 اور 2022 میں کے ٹو اور ماؤنٹ ایورسٹ سر کرنے والی پہلی پاکستانی خاتون کوہ پیما ہونے کا اعزاز اپنے نام کیا تھا۔