ٹیکساس: (ویب ڈیسک) دنیا بھر میں آبی وسائل میں قلت، مستقبل میں آبی بحران سے بچنے کے لیے سائنسدانوں کی کوششیں جاری، سمندری پانی کو میٹھا بنانے کے لیے جدید آلہ تیار کرلیا۔
امریکی سائنسدانوں نے سورج کی روشنی اور نینو پارٹیکلز کی مدد سے سمندری پانی کو پینے کے قابل بنانے کے لیے آلہ ایجاد کرلیا۔ امریکا کی دو معروف یونیورسٹیوں ییل اور رائس یونیورسٹی کے ماہرین نے ایک ایسا آلہ بنایا ہے جس کی مدد سے سمندر کے نمکین پانی کو میٹھا کر کے پینے کے قابل بنایا جاسکے گا۔
شمسی توانائی سے چلنے والے اس نظام پر لاگت بھی کم آئے گی اور اسے دور دراز علاقوں میں استعمال کیا جا سکے گا۔ یہ آلہ دنیا بھر میں بڑھتی ہوئی آبی قلت کے مسئلے کو حل کرنے میں مددفراہم کرے گا اس کی مدد سے سمندری پانی کو قابل استعمال بنا کر پانی کے ذخائر میں اضافہ کیا جا سکے گا۔ یہ آلہ نینو پارٹیکلز اور سورج کی شعاعوں کی مدد سے پانی کو گرم کرئے گا اور اس میں موجود کاربن ذرات پر مشتمل ایک جھلی پانی میں سے نمک اور غیر مستحکم اجزاء کو علیحدہ کردے گی۔ جس سے پانی کو پینے کے قابل بنایا جا سکے گا۔
اس جدید ٹیکنالوجی کی تیاری میں بین الاقوامی تحقیقاتی ادارے "نینو ٹیکنالوجی این ایبل واٹر ٹریٹمنٹ" نے مدد فراہم کی ہے۔ اس آلے کی تیاری کے لیے 18.5 ملین ڈالر کی گرانٹ قومی سائنس فاؤنڈیشن نے ادا کی تھی۔