اونچی آواز میں خراٹے لوگوں کی کھوپڑی کو کمزور کرکے جان لیوا ثابت ہوسکتے ہیں۔یہ دعویٰ امریکہ میں ہونیوالی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا
لاہور(نیٹ نیوز)تحقیق کے مطابق انتہائی بلند آواز میں خراٹے یا دوران نیند سانس کے لمحاتی تعطل جسے سلیپ apnoea بھی کہا جاتا ہے کھوپڑی کو 1.23 ملی میٹر پتلا کردیتا ہے۔
محققین کا دعویٰ تھا کہ کھوپڑی میں ایک ملی میٹر کمی بھی جان لیوا مسائل کا باعث بن سکتی ہے اور اس سے دماغی سیال لیک ہونے کا خطرہ بڑھتا ہے جو دماغ اور ریڑھ کی ہڈی کو تحفظ فراہم کرتا ہے اس سیال کے لیک ہونے پر ڈیمینشیا جیسی علامات سامنے آسکتی ہیں اس سے کوما، فالج جبکہ جان بھی جا سکتی ہے ۔
تحقیق کے مطابق عام طور پر دماغی سیال لیک ہونے کا خطرہ موٹے لوگوں اور درمیانی عمر کے افراد میں ہوتا ہے ۔