فلم سازی میں انقلابی قدم، خطرناک مناظر اب روبوٹس پر شوٹ ہونگے

Last Updated On 04 July,2018 09:33 pm

کیلیفورنیا: (ویب ڈیسک) ڈزنی نے ایک ایسا پھرتیلا انسان نما روبوٹ تیار کیا ہے جسے فلموں میں فنکاروں کی جگہ استعمال کیا جاسکے گا۔ یہاں تک یہ روبوٹ ہوا میں انسانوں کی طرح قلابازی بھی کھاسکتا ہے۔

اس روبورٹ کا پہلا نمونہ تیار کرلیا گیا ہے جسے ’اسٹک مین‘ کا نام دیا گیا ہے اور اس کو اسٹنٹرونکس روبوٹ کے طور پر بیان کیا جارہا ہے۔ ڈزنی نے ایک جانب تو ان روبوٹ کو مختلف کرداروں میں ڈھالنے کی کوشش کی ہے تو دوسری جانب یہ آئرن مین اور بز لائٹ ایئر کی جگہ لے سکیں گے۔ ڈزنی کے تھیم پارکس میں روبوٹ بچوں اور بڑوں کو مختلف کرتب بھی دکھائیں گے۔

ڈزنی کو اپنے تفریحی پارکس کے لیے ایسے روبوٹ کی ضرورت تھی جو نہ صرف عوام اور بچوں کو کرتب دکھاسکے بلکہ ان کے ساتھ اشیا پھینکنے اور گرفت کرنے کا سادہ کھیل بھی کھیل سکیں۔ دوسری جانب ان روبوٹس کو انٹرایکٹو اور پھرتیلا بنا کر ان سے چھلانگیں لگانے اور ہوا میں اڑنے جیسے کرتب بھی دکھائے جاسکیں گے جس کے بعد فنکاروں اور اسٹنٹ کرداروں کو اپنی جان خطرے میں ڈالنے کی ضرورت نہیں رہے گی۔

اس سال مئی میں ڈزنی نے اسٹک مین تیار کیا جو ہوا میں قلابازی کھاکر متوازن انداز میں زمین پر آکھڑا ہوتا ہے۔ اس کے بعد روبوٹ کو مزید انسانی روپ دینے پر کام شروع کیا گیا ہے۔ اب ڈزنی کی خواہش ہے کہ کسی کردار کی طرح اس روبوٹ کو تیار کیا جاسکے تاکہ وہ مشہور فنکاروں کی جگہ خود ان کے کرتب اور مشکل رول ادا کرسکے۔

اس کے لیے روبوٹ پر جدید الیکٹرانکس سے سینسر، ایسیلیرومیٹر، جائرواسکوپس اور لیزر رینج فائنڈرز لگائے گئے ہیں۔ یہ اپنے پیٹ اور کمر کے بل بھی گرسکتا ہے اور ہوا میں کسی ہیرو کی طرح پوز بھی دیتا ہے۔ تجزیہ نگاروں نے ڈزنی کی اس اختراع کو فلم سازی اور تفریح میں ایک انقلابی قدم قرار دیا ہے۔