ٹوکیو: (ویب ڈیسک) جاپانی ماہرین نے ایک سانپ نما روبوٹ بنایا ہے جو دورانِ پرواز اپنی شکل تبدیل کرتا ہے اور اس طرح آڑھی ترچھی جگہوں سے با آسانی نکل جاتا ہے۔
یونیورسٹی آف ٹوکیو کی جے ایس کے لیب نے اسے ڈریگون کا نام دیا ہے جو ایک سانپ کی مانند دکھائی دیتا ہے۔ اس روبوٹ کی تفصیلات حال ہی میں ایک بین الاقوامی تحقیقی جرنل میں شائع ہوئی ہیں۔ ڈریگون گھر کے اندر بھی پرواز کرسکتا ہے اور رکاوٹوں کو نظر انداز کرتے ہوئے اپنی منزل کی جانب پہنچتا ہے۔ اسی بنا پر اسے اژدہے کا نام دیا گیا ہے۔ کسی کواڈ کوپٹر کے بجائے اسے ایک رسی کی طرح سیدھا بنایا گیا ہے جو ِزگ زیگ کرتے ہوئے آگے بڑھتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ مڑ کو چوکور اور چھلا نما ساخت میں بھی ڈھل جاتا ہے۔ اس ایجاد کو ماہرین نے اڑن روبوٹ کی ایک بالکل نئی قسم قرار دیا ہے۔
اس کی تیاری میں اعلیٰ درجے کی ریاضی کا استعمال کیا گیا ہے کیونکہ روبوٹ کو اشکال تبدیل کرنے کے لیے مؤثر ہدایات کی ضرورت ہے اور یہی وجہ ہے کہ اس کے سافٹ ویئر میں بنیادی تبدیلیاں کی گئی ہیں۔ ایک روبوٹ میں کئی انفرادی حصے (ماڈیولز) ہیں جن میں سے ہر ایک میں بیٹری اور مخصوص سرکٹ لگا ہوا ہے اور ہر ماڈیول کی خاص بات اس میں ڈکٹ فین ہے جو کئی سمتوں میں مڑسکتا ہے۔ تمام ماڈیولز ایک ڈبے کی طرح جڑ کر ڈریگن کو ایک اڑن ٹرین بناتے ہیں۔
اگلے مرحلے میں جاپانی ماہرین اس کے دائیں اور بائیں جانب بازو اور گرفت کرنے والے شکنجے بھی لگائیں گے جو روبوٹ کو ایک نیا اور مفید انداز دیں گے۔ اس سے اڑن روبوٹ کو دیگر بہت سے کاموں کے لیے استعمال کیا جاسکے گا۔