کیلیفورنیا: (ویب ڈیسک) سماجی رابطوں کی مقبول ویب سائٹ ٹویٹر جعلی خبروں اور افواہوں کے خلاف میدان میں آگئی، ٹویٹر انتظامیہ نے اعلیٰ تعلیم یافتہ پروفیسرز سے اس کا حل پیش کرنے کی درخواست کر دی۔
سوشل میڈیا کی غیرمعمولی مقبولیت کے بعد ایک جانب تو یہ جعلی خبروں اور افواہوں کا مرکز بنتا جارہا ہے تو دوسری جانب عوام نے دل کی بھڑاس نکالنے کے لیے اسے نفرت انگیز زبان سے بھر دیا ہے۔ فیس بک اور واٹس ایپ کے بعد اب ٹویٹر انتظامیہ بھی اس عالمی مسئلے سے نمٹنے کے لیے میدان میں آگئی ہے۔ ٹویٹر نے جامعات کے اساتذہ اور پروفیسروں سے مدد مانگ لی ہے اور ان سے کہا ہے کہ وہ غیرمہذب زبان، غلط خبروں اور خود ساختہ کہانیوں کے سدباب کے لیے قابلِ عمل منصوبوں کی تجاویز پیش کریں۔
تفصیلات کے مطابق اب تک مختلف ماہرین نے ٹویٹر کو 230 عملی منصوبے یا پروپوزل پیش کیے ہیں جن میں سے نیویارک کی سیراکیوس یونیورسٹی کے دو اور اٹلی کی بوکونی یونیورسٹی کے دو پروفیسروں کے پروپوزل قبول کیے گئے ہیں۔ یہ تمام حضرات ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجی کے ماہرین بھی ہیں۔