تحریر: (فرزانہ خان) ورزش کے جہاں دیگر بہت سے فائدے ہیں وہیں ایک اہم فائدہ وزن میں کمی یا اس کا برقرار رہنا بھی ہے۔ وزن کو کم کرنے کے لیے بہت سی اقسام کی ورزشیں کی جا سکتی ہیں۔ ان میں سے چند اہم ورزشوں کا ذکر ذیل میں کیا جا رہا ہے۔
تیراکی: تیراکی وزن کم کرنے والی ورزشوں میں اپنی مثال آپ ہے۔ تیراکی سے سر سے پاؤں تک کم و بیش سارے اعضا کی ورزش ہوتی ہے۔ تقریباً ایک گھنٹہ کی ورزش سے چھ سے آٹھ سو کیلوریز جلتی ہیں اور مجموعی طور پر وزن کم ہو جاتا ہے۔ اس میں باقاعدگی سے لمبے عرصے تک ورزش کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ باسکٹ بال، جوگنگ اور پش اپ لگانے سے بھی کافی حد تک وزن کم کیا جا سکتا ہے۔ ان ورزشوں کے ساتھ ساتھ خوراک پر کنٹرول کریں اور ڈائٹنگ نہ کریں۔ چکنائی والی غذاؤں سے پرہیز کیا جائے۔زیادہ گوشت اور چاول نہ کھائیں اور روزانہ ورزش کو معمول بنا لیں تاکہ وزن کم ہو سکے۔
پش اَپ: پش اپ لگانے کے لیے کسی مشین وغیرہ کی قطعاً ضرورت نہیں ہوتی بلکہ فرش پر یہ ورزش کی جاتی ہے۔ سب سے پہلے فرش پر اپنی چھاتی کے متوازی ہاتھ کھول کر ٹانگوں کو پیچھے پھیلا دیں لیکن ٹانگیں آپس میں باہم ملی ہونی چاہیے۔ فرش پر ہاتھوں کو کندھوں کے برابر رکھیں۔ اس طرح جسم کو ترتیب دینے کے بعد پش اپ کے لیے تیار ہو جائیں اور نگاہ سیدھی رکھیں۔ پھر اپنے جسم کو اوپر اس طرح اٹھائیں کہ گھٹنوں میں خم نہ آئے۔ اپنے جسم کو بازوؤں کی مدد سے اس قدر اوپر اٹھائیں کہ دونوں بازو سیدھے ہو جائیں۔ پھر نیچے فرش تک چھاتی کو جھکائیں لیکن اس دوران جسم سیدھا رہنا چاہیے۔ یعنی کولہے زیادہ نیچے یا اوپر نہ اٹھنے پائیں۔ جسم کو اوپر اٹھا کر چند سیکنڈ کے لیے روکیں اور سانس بھی بند کر لیں۔ اس کے بعد دوبارہ چھاتی کو فرش تک لائیں اور سانس کھول دیں اور سانس اندر کی طرف کھینچیں۔ اسی طرح اس عمل کو سات سے دس منٹ تک دہرائیں۔
سائیکلنگ: سائیکلنگ یعنی یعنی سائیکل چلانا موٹاپے اور وزن کو کم رکھنے کے لیے بہت مفید ہے۔ اس سے کم و بیش پورے جسم کی ورزش ہوتی ہے۔ اسے بڑے اور بوڑھے دونوں کر سکتے ہیں۔ سائیکل آہستہ بھی چلائی جا سکتی ہے اور تیز بھی۔ اس ورزش کے اثر کا انحصار اس بات پر ہے کہ آپ کتنی باقاعدگی اور رفتار سے سائیکل چلاتے ہیں۔ سائیکلنگ اس وقت کرنی بہتر ہے جب موسم نسبتاً خوش گوار ہو۔ اس کے لیے صبح اور شام کا وقت مناسب خیال کیا جاتا ہے۔