بچوں کو زکام سے بچانے کیلئے ٹوٹکے کس حد تک موثر؟

Last Updated On 12 October,2018 04:30 pm

لاہور: (دنیا نیوز) بچوں کو سردی سے ہونے و الے زکام سے بچانے کے لیے مختلف قسم کی ادویات اور ٹوٹکے آزمائے جاتے ہیں، وہ کس حد تک موثر ہیں ایک برطانوی جریدے نے تحقیق شائع کر دی۔

موسم جب بھی کروٹ لیتا ہے نزلہ ، زکام اور فلو کی تکالیف خصوصا بچوں کو بہت جلد گھیر لیتی ہیں۔ چھنکو ں کے شروع ہوتے ہی ناک بہنے لگتی ہے گلے میں خراش ، ورم اور سرمیں درد کی شکایت ،جسم بخار سے تپنے اور پھوڑے کی طرح دکھنے لگتا ہے ۔ ان امراض سے نجات پانے کیلئے پرانے علاج اور پرانی تدابیرپر بھروسہ کیا جاتا ہے۔

حال ہی میں  برٹش میڈیکل جرنل   میں شائع ہونے والی تحقیق میں ماہرین کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر کے نسخے کے بغیر دی جانے والی ادویات کے موثر ہونے کے ثبوت نہ ہونے کے برابر ہیں۔ زکام کی علامات، جیسے گلے میں خراش، کھانسی، بخار اور چھینکیں، اگر ان کا کوئی علاج نہ بھی کیا جائے تو یہ علامات ہفتے بھر میں خود بخود ختم ہو جاتی ہیں۔

سچ یہ ہے کہ زکام کا کوئی جادوئی علاج موجود نہیں، ایسا کچھ نہیں کہ گولی لی اور زکام رفو چکر ہو جائے۔