یورپی ممالک میں نیند کے دوران موبائل میسج بھیجنے کا مرض عام

Last Updated On 11 December,2018 10:08 pm

پنسلوانیا: (ویب ڈیسک) تازہ تحقیق کے مطابق مغربی ممالک میں نیند کے دوران باتیں کرنے کے بعد اب ٹیکسٹ میسج بھیجنے کا مرض عام ہونے لگا ہے تاہم ماہرین کی جانب سے کہا جارہا ہے کہ اگر کسی کو یہ مرض لاحق ہو جائے تو زیادہ پریشان ہونے کی ضرورت نہیں کیونکہ یہ ایک نفسیاتی کیفیت ہو سکتی ہے جس کا علاج زیادہ مشکل نہیں۔

اس نہ سمجھ آنے والے ٹیکسٹ میسج کو ایک نئے مرض سے تعبیر کیا جارہا ہے جسے عین نیند میں باتیں کرنے کی طرح نیند میں ٹیکسٹ کرنے کی ایک کیفیت کے طور پر پیش کیا جارہا ہے جس میں لوگ فون اٹھاتے ہیں، ان لاک کرتے ہیں، دوست کا انتخاب کرتے ہیں، میسج لکھ کر اسے سینڈ کردیتے ہیں اور یہ سب کچھ نیند میں ہوتا ہے۔ اس میں میسج لکھنے والا آنکھیں بھی نہیں کھولتا اور اسے ’سلیپ ٹیکسٹ‘ کا نام دیا جا رہا ہے جس میں لکھا جانے والا پیغام بے معنی اور گڑ بڑ ہوتا ہے۔

اگرچہ یہ عجیب بات لگتی ہے کہ لیکن آپ کو جان کر حیرت ہوتی ہے کہ ٹیکسٹ کرنے والے کو یاد بھی نہیں رہتا کہ اس نے کسی کو کوئی پیغام بھیجا ہے۔ اسے پیراسومنیا کی ایک قسم قرار دیا گیا ہے جس کا مطلب ہے کہ لوگ سوچتے میں عجیب و غریب کام کرنے کے عادی ہوں۔ تاہم یہ کیفیت کم ازکم مغربی ممالک میں ہماری توقع سے زیادہ عام ہوتی جارہی ہے۔

اس ضمن میں پینسلوانیا میں وِلانووا یونیورسٹی کے ماہرین نے کالج کے 372 طلبا و طالبات سے نیند اور فون کے استعمال کے بارے میں سوالات کئے تو ان میں سے 26 فیصد افراد نے کہا کہ وہ کسی موقع پر نیند میں بھی میسج بھیجتے ہیں۔ ٹیکسٹ کرنے والوں کی اکثریت رات کو فون اپنےپاس رکھ کر سوتی ہے اور ایک اس سے بچنے کے لیے بستر کے درمیان میں سوتی ہے اور فون کو دور رکھنے کی کوشش کرتی ہیں۔

ماہرین نے اس کیفیت پر مزید تحقیق کا ارادہ ظاہر کرتے ہوئے عوام کو مشورہ دیا ہے کہ وہ فون کو خود سے دور رکھیں یا فون مکمل آف کرکے سوئیں ۔