نیویارک: (روزنامہ دنیا) امریکی کمپنی خلا میں ہوٹل تعمیر کرنے کے منصوبے کی تیاری کر رہی ہے جس کے اندرونی حصے کا ڈیزائن جاری کر دیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق امریکی کمپنی بین الاقوامی خلائی سٹیشن پر فائیو سٹار ہوٹل تعمیر کرے گی جو 2021 تک تعمیر ہو گا اور صارفین 2022 تک خلائی ہوٹل میں قیام کر سکیں گے۔ خلا میں گردش کرتے اس پرتعیش ہوٹل میں 12دن کے قیام کیلئے 9.5 ملین ڈالرز وصول کئے جائیں گے۔
صرف یہی نہیں خلا میں ہوٹل سے لطف اندوز ہونے والے صارفین خلا میں ہونیوالے تجربات کے بارے میں بھی جان سکیں گے۔ خلائی سیاحت پر بحث تو کافی عرصے سے جاری ہے تاہم 2011 میں جب ٹیکنالوجی میں ترقی کے باعث اس خیال پر پیش رفت ممکن ہوئی تو نئی بحث چھڑ گئی کہ منصوبے پر اٹھنے والے اخراجات بہت زیادہ ہیں جس کے متحمل دنیا کے چند امیر ترین افراد ہی ہو سکتے ہیں اور خلا میں جانے کیلئے سخت ترین ٹریننگ اور جسمانی ورزشوں کی بھی ضرورت ہوتی ہے جس کیلئے عام حالات میں انسان تیار نہیں ہوتا۔ تاہم اب امریکی کمپنی نے اس منصوبے پر کام شروع کرتے ہوئے باقاعدہ اعلان بھی کر دیا ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ ساڑھے 9 ملین ڈالر کی اس مہنگی ترین سیاحت کا منصوبہ کس حد تک کامیاب رہتا ہے۔