انگولا: (ویب ڈیسک) سائنسی ماہرین نے افریقہ سے دریافت ہونے والی نئی مکڑی کا لیبارٹری میں بغور مشاہدہ کیا تو پتہ چلا کہ اس کی پشت پر ایک سینگ نما ابھار ہے جس کی افادیت کے حوالے سے سائنسدان بھی کچھ کہنے سے قاصر ہیں۔
قبل ازیں جانوروں اور حشرات کی جو نئی اقسام دریافت ہوئی ہیں ان کی خصوصیت کو محققین ہی سمجھ سکتے ہیں تاہم ٹورنٹیولا مکڑی کی نئی قسم سیراٹوگیرس اٹونیٹیفر کو عام آدمی بھی پہچان سکتا ہے یعنی اس کی پشت پر ایک لمبا اور نرم سا سینگ نما ابھار ہے۔
یہ مکڑی افریقی ملک انگولا کے گھنے جنگلات سے ملی ہے، اس کا زہر انسان کیلئے نقصان دہ تو نہیں تاہم اگر زخم بگڑ جائے تو موت کا سبب ضرور بن سکتا ہے۔ مکڑیوں میں سینگ ہونا کوئی انوکھی بات نہیں، اس نسل کی دیگر انواع اور خود ببون مکڑی کی پیٹھ پر بھی سینگ ہوتے ہیں تاہم وہ اس مکڑی کے سینگ سے سائز میں چھوٹے ہوتے ہیں۔