کمپیوٹر وائرس، زپ بم کھل کر 45 لاکھ گیگا بائٹ بن سکتا ہے

Last Updated On 20 February,2019 10:33 am

نیویارک: (روزنامہ دنیا) کمپیوٹر فائلز کے زپ بم کو زپ آف ڈیتھ یا ڈی کمپریشن بم بھی کہا جاتا ہے جو ایک وائرس زدہ زپ فائل ہوتی ہے۔ یہ عام طور پرایک چھوٹے سائز کی فائل ہوتی ہے تاکہ اسے آرام سے منتقل کیا جا سکے۔

 یہ وائرس زپ فائل اکثر انٹی وائرس سافٹ وئیر کو غیر فعال بھی کر دیتی ہے۔ زِپ بم کو اس طرح ڈیزائن کیا جاتا ہے کہ انٹی وائرس سافٹ وئیر کو اسے سکین کرنے میں بہت زیادہ وقت، ڈسک سپیس اور میموری درکار ہو۔

42 کلو بائٹ کی فائل میں ڈیٹا کو مختلف تہوں میں محفوظ کیا جاتا ہے۔ یہ عام طور پر چھوٹے سائز کی فائل ہوتی ہے تاکہ اسے آرام سے منتقل کیا جا سکے، اس فائل کو جب اَن کمپریس کیا جاتا ہے تو اَن کمپریس ڈیٹا 4.5 پیٹا بائٹس یا 45 لاکھ گیگا بائٹس پر مشتمل ہو سکتا ہے۔

بہت سے زپ بم ایسے بھی ہیں جو اَن کمپریس ہو کر اپنی ہی کاپیاں بناتے رہتے ہیں جس سے اَن کمپریس کے عمل کا ایک نہ ختم ہونے والا سلسلہ شروع ہو جاتا ہے، اس وائرس کی فائل آج بھی انٹر نیٹ کی مختلف ویب سائٹس پر موجود ہے۔