ڈنمارک: (روزنامہ دنیا) ایک انقلابی ٹیکنالوجی وضع کی گئی ہے جس کے تحت ماہرین اب بیماری پھیلانے والے بیکٹیریا کے باہمی رابطوں کو جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے سن سکتے ہیں۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق اس کی بدولت اینٹی بائیوٹک دواؤں کی مزاحمت کا بھی پتا لگایا جاسکتا ہے جو اس وقت ماہرین کیلئے سب سے بڑا چیلنج ہے ۔ٹیکنیکل یونیورسٹی آف ڈنمارک سے وابستہ ڈاکٹر فاطمہ زہرا الاتراکشی کا تیارکردہ یہ نظام صرف 30 سیکنڈ میں کسی بھی انفیکشن کا پتا لگا سکتا ہے۔
ماہرین بیکٹیریا کے روابط کو سن کر یہ معلوم کر سکتے ہیں کہ بیکٹیریا اپنی تعداد بڑھا رہے ہیں اور کب وہ حملہ آور ہوں گے تا کہ انہیں روکا جا سکے۔اس طرح نہ صرف بیماریوں کا پھیلاو روکنے میں مدد ملے گی بلکہ انھیں سمجھنے اور اس کے خلاف ادویات کی تیاری کیلئے ضروری معلومات بھی سامنے آئیں گی۔
سائنسدانوں کا ماننا ہے کہ بیکٹیریا کے خلاف افادیت سے بھرپور ادویات کی تیاری صرف اسی صورت ممکن ہے جب بیکٹیریا کو بہتر طریقے سے سمجھا جا سکے اور اس سلسلے میں ان کے باہمی روابط کے بارے میں جاننا بڑی پیش رفت ہے۔