لندن: (روزنامہ دنیا) برطانیہ کے دریائے تھامیس کے ایک حصے میں ایک سال کے دوران 138 دریائی بچھڑے پیداہوئے جبکہ سائنسدان 70سال پہلے اس علاقے کو حیاتیاتی طور پر مردہ قرار دے چکے ہیں۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق زوآلوجکل سوسائٹی آف لندن کے سروے کے مطابق دریائے تھامیس میں دریائی بچھڑے کے 138بچے دیکھے گئے ہیں، ماہرین کا کہنا ہے کہ ان کی پیدائش فروغ پذیر ماحولیاتی نظام اور نتیجہ خیز خوراک کے باعث ہوئی حالانکہ 1950 میں برطانوی سائنسدانوں نے مکمل تحقیقات کے بعد بتایا تھا کہ دریا کے اس علاقے میں جانوروں کی افزائش نہیں ہو سکتی۔
دریائی بچھڑوں کی پیدائش کے اس حیرت انگیز واقعے کے بعد سائنس دان اب یہ اندازہ لگانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ آخر کون سے عوامل کارفرما ہوئے جن کے باعث مردہ علاقے میں پیدا ہونے والے بچے خوراک حاصل کرنے کے قابل ہوئے۔
ماہرین کا مزید کہنا ہے کہ علاقے کی آب و ہوا کی تبدیلی کا بھی اہم کردار ہو سکتا ہے تاہم اس کے لئے مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔ اگر سائنس دانوں کو ایسا کوئی اشارہ مل گیا کہ ناموزوں حالات کے باوجود زندگی قائم رکھنے میں کیسے کامیاب ہوئے تو یہ بنی نوع انسان کیلئے اہم پیش رفت ثابت ہو گی۔