لاہور: (ویب ڈیسک) وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چودھری نے گھریلو استعمال کیلئے چھوٹے سائز کا بائیو گیس پلانٹ بنانے کا اعلان کر دیا۔
نجی ٹی وی کو ایک انٹرویو کے دوران ان کا کہنا تھا کہ میری وزارت نے گیزر کے سائز کا بائیو گیس پلانٹ بنایا ہے جو نامیاتی کچرا دان کے طور پر کام آئے گا۔ گھر میں موجود کچن کا سارا نامیاتی کچرا اس میں ڈال دیں تو پلانٹ گیس میں تبدیل کر دے گا۔ یونٹ کی بنائی گئی گیس 5 سے 6 افراد والے خاندان کی ضرورت کیلئے کافی ہو گی۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ چھوٹے سائز کا بائیو گیس پلانٹ شہریوں کی جیب پر بھاری نہیں پڑے گا بلکہ یہ سستا ہو گا، اس کی قیمت تقریباً 35 ہزار روپے ہے۔
ایک لٹر روپے پانی کے سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کونسل آف ریسرچ اینڈ واٹر ریسورسز کے ٹیسٹ سے ہمیں پتہ چلا کہ ملک میں منرل واٹر بنانے والی 83 فیصد کمپنیاں پینے کا غیرمحفوظ پانی فراہم کر رہی ہیں۔ اس کا توڑ کیلئے ہم ہم نے ہر تحصیل کے پانی کے نمونے لیے جس سے مختلف جگہوں پر موجود پانی کے مسائل کا پتہ چلا۔ مسائل کو حل کرنے کے لیے ہر جگہ کے حساب سے الگ فلٹریشن پلانٹ بنا رہے ہیں۔
وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی کا کہنا تھا کہ فلٹریشن پلانٹ عام لوگوں کو دیں گے جسے وہ گھروں میں لگائیں گے اس سے عام آدمی زیادہ سے زیادہ مستفید ہو گا۔ محفوظ پانی پراجیکٹ میں ملٹی نیشنل کمپنیوں کو بھی شامل کر رہے ہیں تاکہ کم لوگوں کو مہنگا پانی بیچنے کے بجائے زیادہ لوگوں کو بہت سستا پانی بیچیں۔
منصوبے پر بات کرتے ہوئے فواد چودھری کا کہنا تھا کہ صحت کے بجٹ کا 70 فیصد پانی سے متعلق امراض پہ خرچ کیا جاتا ہے اگر عوام کو صاف پانی دینے میں کامیاب ہو گئے تو ہمارے ہسپتالوں پر بہت مثبت اثر پڑے گا۔ پراجیکٹ سے حاصل شدہ پانی کا معیار بہترین ملٹی نیشنل کمپنیوں کے برابر ہے۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ اگلے انتخابات سے پہلے پورے پاکستان میں پینے کا بہت سستا اور صاف پانی دستیاب ہو گا۔ لوگوں کا اعتماد جیتنے کے لیے محفوظ پانی شروعات میں وزیراعظم ہاؤس، جی ایچ کیو میں بھجوائیں گے تاکہ عوام کو پتا چلے کہ یہ پانی محفوظ ہے۔ وزارت کو ایسے پراجیکٹ بنانے کا کہا ہے جو عام آدمی کی زندگی کو براہ راست بہتر بنا سکیں۔
الیکٹرک موٹر سائیکل اور الیکٹرک رکشہ کے منصوبے پر فواد چودھری کا کہنا تھا کہ یہ وزیراعظم عمران خان کا آئیڈیا ہے کیونکہ وہ ماحولیات کو بہتر بنانے کے بہت پرجوش حامی ہیں۔ وہ کوشش کرتے ہیں ماحول دوست پالیسی اپنائی جائے۔ منصوبے پر کام چل رہا ہے مگر کچھ مسائل درپیش ہیں، بیٹری چارجنگ کیلئے 5 سے 6 گھنٹے لیتی ہے اسے بہتر بنانے کے لیے کام جاری ہے۔
انہوں نے بتایا کہ بیٹری 4 سے 5 گھنٹے میں تقریباً 70 کلومیٹر تک موٹر سائیکل چلانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ امید ہے کہ یہ منصوبہ ہماری چنگ چی کے لیے یہ بہت فائدہ مند ہو گا۔ دنیا میں انقلاب بیٹری کی وجہ سے آیا ہے۔ سٹیک ہولڈرز سے درخواست کر رہا ہوں کہ ابھی سے الیکٹرک بیٹری پر توجہ دیں اور اسے یہاں بنانے کی کوشش کریں۔