تنزلی، برطرفی، ہراسمنٹ کا توڑ، خفیہ ریکارڈنگ ڈیوائسز مقبول ہونے لگیں

Last Updated On 05 September,2019 03:22 pm

سیئول: (ویب ڈیسک) خفیہ ریکارڈنگ کے ذریعے ڈیوائسز کے استعمال اور فروخت میں بے پناہ اضافہ ہونے لگا۔ یہ بڑھوتری جنوبی ایشیا کے مشہور ملک ساؤتھ کوریا میں دیکھنے میں آ رہی ہے۔

برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق تیزی سے ترقی کرتے ہوئے ملک جنوبی کوریا میں خفیہ ریکارڈنگ کے ڈیوائسز کے استعمال اور فروخت میں بہت زیادہ اضافہ ہو رہا ہے۔ دلچسپ بات ہے کہ خفیہ آڈیو اور ویڈیو ریکارڈنگ ڈیوائسز کی مقبولیت کی وجہ ملک میں وسط جولائی میں متعارف کرایا جانے والے لیبر قانون ہے۔

یاد رہے کہ جنوبی کوریا میں نیا قانون جو 16 جولائی کو نافذ ہوا ہے کے مطابق اگر کمپنی کا مالک کسی ملازم کو غیر شفاف طریقے سے برطرف یا تنزلی کر دے اور مذکورہ ملازم ہراسمنٹ کا الزام لگائے تو مالک کو 3 سال قید یا 30 ملین وان (24,700 ڈالر) جرمانہ ہو سکتا ہے۔

نیوز ایجنسی کا کہنا ہے کہ مختلف ملازمین اور کارکنوں، دفتروں اور کام کی جگہ پر ہراساں کرنے اور ڈرانے دھمکانے کے واقعات کی روک تھام کے لیے ان خفیہ کیمروں کا استعمال کیا جا رہا ہے۔

حال ہی میں کام کی جگہ پر ڈرانے دھمکانے، ہراساں کرنے کے واقعات کی روک تھام کیلئے نیا لیکن سخت قانون نافذ کیا گیا ہے، قانون کے تحت ماتحت عملہ افسران کی جانب سے دھمکانے، ہراساں کرنے کے واقعات کو خفیہ ڈیوائسز کے ذریعے ریکارڈ کر سکتے ہیں۔

خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ مذکورہ قانون کے نافذ ہونے کے بعد سے ملازمین کی جانب سے خفیہ ریکارڈنگ ڈیوائسز کا استعمال بڑھ گیا ہے۔ ملازمین کیمروں کے استعمال میں اضافے کے بعد ہائی ٹیک آڈیو اور ویڈیو ڈیوائسز کی فروخت میں بھی بے پناہ اضافہ دیکھا گیا ہے۔

رائٹرز کے مطابق جنوبی کوریا میں چمڑے کے بیلٹ، چشمے، قلم اور یو ایس بی ڈیوائسز میں لگے خفیہ ریکارڈنگ ڈیوائسز کی مانگ میں زیادہ اضافہ ہو رہا ہے۔ کوریا میں بالادست اور طاقتور عہدوں پر موجود افراد کی جانب سے ماتحتوں کو دھمکانے، ڈرانے ، ہراساں کرنے کے واقعات اتنے زیادہ ہیں کہ اس کیلئے الگ لفظ ’گبجل‘ استعمال ہوتا ہے۔

ساؤتھ کوریا کی الیکٹرانک فرم آٹو جنگبو کمپنی لمیٹڈ کے چیف ایگزیکٹیو جنگ سنگ چرل کا کہنا ہے کہ جب حکومت نے مزدوروں کے حوالے سے قوانین میں تبدیلی کا عندیہ دیا تب سے خفیہ ریکارڈنگ کے ڈیوائسز بے دریغ بک رہی ہیں۔

یاد رہے کہ جنوبی کوریا میں نیا قانون جو 16 جولائی کو نافذ ہوا ہے کے مطابق اگر کمپنی کا مالک کسی ملازم کو غیر شفاف طریقے سے برطرف یا تنزلی کر دے اور مذکورہ ملازم ہراسمنٹ کا الزام لگائے تو مالک کو 3 سال قید یا 30 ملین وان (24,700 ڈالر) جرمانہ ہو سکتا ہے۔

برطانوی خبر رساں ادارے نے بہت سے ایسے ملازمین سے براہ راست بات کی جو خفیہ ریکارڈنگ ڈیوائسز استعمال کر رہے ہیں اور 100 سے زائد افراد کو’گبجل 119‘ کے نام سے آن لائن چیٹ روم میں گفتگو کرتے ہوئے دیکھا۔ ’گبجل 119‘وکیل نے ڈرانے دھمکانے اور ہراساں کرنے کے کیسز میں بلامعاوضہ قانونی مشورہ فراہم کرنے کے لیے قائم کیا ہے۔ اس سال ابھی تک ’آٹو جنگبو کمپنی کے ریکارڈنگ ڈیوائسز کی فروخت میں دگنا اضافہ ہوا ہے۔

کوریا کی مشہور کمپنی جنگ جو ملک بھر میں ڈیوائسز فروخت کرنے والی 20 کمپنیوں میں سے ایک ہے کے مطابق خفیہ ریکارڈنگ کے مقبول ڈیوائسز میں کار کی چابیاں اور سگریٹ کے لائٹرز شامل ہیں۔ آپ خفیہ ریکارڈنگ کے لیے کسی بھی شکل کا ڈیوائس بنا سکتے ہیں۔