لاہور: (ویب ڈیسک) غیر ملکی محقیقن نے اپنی تحقیق میں دعویٰ کیا ہے کہ وولباکیا بیکٹیریا کی مدد سے ڈینگی کو کنٹرول کرنے میں مدد ملی ہے کیونکہ یہ بیکٹریا اسے پھیلنا مشکل بنا دیتے ہیں۔
برطانوی نشریاتی ادارے میں بی بی سی میں چھپنے والی رپورٹ کے مطابق یہ نتائج دنیا بھر میں ڈینگی وائرس کی روک تھام کیلئے کیے گئے تجربات سے سامنے آئے ہیں اور وولباکیا نامی بیکٹیریا کی مدد سے 70 فیصد کیسوں میں کمی آئی۔ محققین کے نزدیک یہ نتیجے انتہائی اہمیت کے حامل ہیں۔
عالمی ادارہ صحت کے اعدادوشمار کے مطابق ڈینگی کیسز میں ڈرامائی طور پر اضافہ ہوا ہے۔ 1970ء کی دہائی میں صرف 9 ممالک میں پھیلنے والی ڈینگی کی شدید وبا اب 100 سے زائد ممالک میں پھیل چکی ہے۔ تاہم اس کے مقابلے میں مچھروں سے پھیلنے والی ایک اور عام بیماری ملیریا میں کمی واقع ہوئی ہے۔
محقیقن نے اپنے تجربات میں بتایا ہے کہ وولباکیا نامی بیکٹیریا ڈینگی وائرس کو مچھروں کے اندر بننے کے عمل کو مشکل بنا دیتے ہیں۔ ثبوتوں سے سامنے آیا ہے کہ مجموعی طور پر ڈینگی کیسز میں 40 فیصد کمی دیکھی گئی لیکن ملائیشیا میں کیے گئے تجربوں کے دوران ان میں 90 فیصد تک کمی آئی۔ اس کے علاوہ انڈونیشیا کے جزیرے جاوا میں 76 فیصد، برازیل کے شہر ریو ڈی جنیرو میں 70 فیصد کمی آئی۔ جبکہ آسٹریلیا کے علاقے نارتھ کوئنزلینڈ میں اس کا پھیلاؤ رک چکا ہے۔