بیجنگ: (روزنامہ دنیا) چینی ماہرین نے چاند کے تاریک حصے پر بھیجے گئے خودکار مشن کی مدد سے وہاں ایک بڑے گڑھے میں بھری ہوئی ریت کی ایک موٹی تہہ دریافت کر لی ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق گڑھا 40 فٹ تک گہرا ہے۔ اب تک ہمارا یہی خیال تھا کہ چاند ایک پتھریلی جگہ ہے جس کی سطح پر تھوڑی بہت ریت بھی بکھری ہوئی ہے لیکن چاند پر اُترنے والی گاڑی روور( یوٹو 2)کی تازہ دریافت سے اندازہ ہوتا ہے کہ چاند پر ہمارے اندازوں کے مقابلے میں کہیں زیادہ ریت موجود ہوسکتی ہے۔
ماہرین کے اندازے کے مطابق یہ ریت اربوں سال پہلے شہابیوں کے ٹکرانے کی باقیات میں سے ہے جنہوں نے بڑی چٹانوں کو ٹکڑے ٹکڑے کر کے باریک سفوف جیسی شکل میں بدل دیا تھا۔ خلائی گاڑی یوٹو 2 چاند پر بھیجے گئے چینی مشن ‘‘چانگ ای 4’’ کا حصہ ہے۔
واضح رہے کہ چاند پر انسانی بستیاں بسانے کے منصوبے کے تحت چاند کی سطح کا معائنہ کر کے ہموار اور مضبوط سطح کی تلاش جاری ہے، اس منصوبے میں چاند پر تجربات کیلئے لیبارٹریز اور سائنس دانوں کی رہائش گاہیں تعمیر کرنے کیلئے منصوبہ بنایا گیا ہے۔