لاہور: (ویب ڈیسک) پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے پلیئر اَن ناؤن بیٹل گراؤنڈ کہلانے والی گیم پب جی پر لگائی گئی پابندی ختم کر دی۔
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کی سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ آن لائن گیم پب جی کی انتظامیہ کے پی ٹی اے حکام سے تفصیلی مذاکرات کامیاب ہوگئے۔ جس کے بعد پب جی پر لگائی گئی پابندی کو ختم کر دیا گیا ہے۔ پی ٹی اے نے اب تک کیے جانے والے اقدامات پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔
Press Release: A meeting was held between PTA and legal representatives of Proxima Beta Pte Ltd (PB).
— PTA (@PTAofficialpk) July 30, 2020
Proxima Beta (PB) representatives briefed the Authority on response to queries raised by PTA with respect to controls put in place by PB to prevent misuse of the gaming platform pic.twitter.com/73hPJKLxKi
پی ٹی اے اور بیگو کے جنوبی ایشیا کے نائب صدر کے درمیان ملاقات ہوئی، بیگو انتظامیہ کی جانب سے پاکستانی قوانین پر عملدرآمد کی یقین دہانی کرائی گئی جبکہ بیگو انتظامیہ کا کہنا تھا کہ ایپلی کیشن پر غیر اخلاقی اور نامناسب مواد نہیں دکھایا جائے گا۔
پب جی انتظامیہ نے پی ٹی اے کو آن لائن گیم کے مضر اثرات سے بچاؤ کے بارے میں کیے گئے اقدامات پر بریفنگ دی۔ انتظامیہ نے 16 سال سے کم عمر بچوں کے بارے میں جامع میکانزم پر رپورٹ بھی پیش کی۔
پی ٹی اے انتظامیہ نے پب جی انتظامیہ کے اقدامات پر اطمینان کا اظہار کیا اور رابطے مضبوط بنانے پر اتفاق بھی کیا۔ پی ٹی اے نے پب جی انتظامیہ کی درخواست منظور کرتے ہوئے گیم پر پابندی ختم کردی ہے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی ( پی ٹی اے) نے آن لائن گیم پب جی پر پابندی برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا تھا۔
پی ٹی اے حکام کا مؤقف تھا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے پب جی پر پابندی ختم کرنے کا حکم نہیں دیا، عدالت نے پی ٹی اے کے یکم جولائی کی پابندی کےحکم نامےکی تفصیلات جاری کرنے کاحکم دیا تھا۔
حکام کا کہنا ہے کہ والدین اور شہریوں کی جانب سے 109 شکایات اور گیم بند کرنے کی درخواستیں موصول ہوئی تھیں جس کے بعد پی ٹی اے نے والدین اور عوامی شکایات پر پیکا ایکٹ کے تحت23 جولائی کو تفصیلی سماعت کے بعد فیصلہ جاری کیا تھا۔
پی ٹی اے کے مطابق پب جی انتظامیہ سے پوچھا گیا تھا کہ اس نے 16سال سے کم عمر بچوں کو گیم سے دور رکھنے اور تباہ کن اور مجرمانہ مواد روکنے کے لیے کیا اقدامات کیے ہیں؟ اور پب جی کھیلنے والے بچوں کے لیےکوئی ٹائم لائن مقرر کی گئی ہے یا نہیں؟
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کا کہنا تھا کہ پب جی انتظامیہ نے پی ٹی اے کے سوالات کا کوئی جواب نہیں دیا، جب کہ پنجاب پولیس نے پب جی گیم کھیلنے والے کم عمربچوں کی خودکشی کی رپورٹ دی ہے۔
خیال رہے کہ پی ٹی اے نے یکم جولائی کو ’پب جی‘ گیم پر عارضی طور پر پابندی عائد کردی تھی جس کے بعد اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامرفاروق نے 24 جولائی کو پب جی پر پابندی کا پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے آن لائن گیم کو فوری بحال کرنے کا حکم دیا تھا۔