لندن: (روزنامہ دنیا) کیمبرج یونیورسٹی کے ماہرین نے عین ضیائی تالیف کے تحت عمل کرنے والا ایک آلہ بنایا ہے جو ایک ہی وقت میں سورج کی روشنی اور کاربن ڈائی آکسائیڈ کو جذب کرتا ہے اور اس کے بدلے پانی، آکسیجن اور ایک طرح کا ایندھن تیار کرتا ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق یہ آلہ عین ان درختوں کی نقل کرتا ہے جو سورج کی روشنی سے اپنی غذا اور آکسیجن بناتے ہیں، اسی لئے ہم اسے مصنوعی ضیائی تالیف کا آلہ کہہ سکتے ہیں۔ اس میں جدید ترین فوٹوشیٹ ٹیکنالوجی استعمال کی گئی ہے جو دھوپ، پانی اور کاربن ڈائی آکسائیڈ کو براہِ راست آکسیجن اور فارمِک ایسڈ میں بدلتا ہے جسے براہِ راست بھی استعمال کیا جاسکتا ہے یا پھر ہائیڈروجن ایندھن میں بدلا جاسکتا ہے۔
ڈاکٹر جیان وینگ اور ان کے ساتھیوں کے بنائے اس آلے کی بدولت شمسی توانائی کے فارم کی طرح توانائی کے مراکز قائم کرکے صاف اور ماحول دوست ایندھن حاصل کیا جا سکتا ہے۔
ماہرین کے مطابق ماضی میں بھی اس طرح کے تجربات کئے جاتے رہے تاہم صاف ایندھن بنانے میں مشکلات درپیش تھیں، اب اس طریقے کو استعمال کرتے ہوئے دنیا میں پھیلی آلودگی کا مسئلہ حل کرنے میں مدد مل سکتی ہے، کاربن ڈائی آکسائیڈ کی ماحول میں دن بدن اضافے کے سبب انسانوں کی اوسط عمر میں کمی کا خدشہ موجود ہے۔