اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر برائے سائنس وٹیکنالوجی فواد چودھری نے کہا ہے کہ ہم اگلے الیکٹریکل وہیکل میں بھارت کا مقابلہ کریں گے اور اگلے دو تین سالوں کے اندر پاکستان اور ایشیا میں اسے کامیاب کرائیں گے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ آلو، گاجر بیچنے کے بجائے ہمیں جدید ٹیکنالوجی پر عمل کرنا ہوگا۔ ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے سائنس اور ٹیکنالوجی سے استفادہ ضروری ہے۔
انہوں نے اورنج لائن منصوبے پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس پر اربوں روپے خرچ کر دیئے گئے، اب اس پر بارہ ارب روپے سالانہ سبسڈی بھی دینا ہوگی۔ میرے حلقے کی سڑک کے لیے حکومت کے پاس پیسے نہیں، صرف اورنج لائن پراربوں روپے خرچ کر دیئے گئے۔
فواد چودھری کا کہنا تھا کہ ملک میں پہلی بار الیکٹرک وہیکل پالیسی متعارف کرائی، اب الیکٹریکل بسوں کی تیاری بھی پاکستان میں ہوگی۔ بارہ ارب روپے سے لاہور کی ہر فیملی کو ایک کار دے سکتے تھے۔ پاکستان میں ہر چیز باہر سے منگواتے ہیں اور پھرروتے ہیں مہنگائی اور ڈالر مہنگا ہو گیا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ کراچی، لاہور اور اسلام آباد کی پبلک ٹرانسپورٹ کو الیکٹرک ٹیکنالوجی پر منتقل کریں گے۔ آئندہ 6 ماہ میں موٹرویز پر الیکٹرک گاڑیوں کی چارجنگ کی سہولت دستیاب ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ آئندہ تین سال میں الیکٹرک وہیکل کے شعبے میں 2 سے 4 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری متوقع ہے۔ یونیورسٹی طلبہ نے پہلی بار بجلی سے چلنے والی تین پہیوں والی گاڑی بنائی ہے۔ پاکستانی جامعات کو مارکیٹ کے ساتھ منسلک کر رہے ہیں۔