واشنگٹن: (ویب ڈیسک) فریڈی فیگرز نامی یہ نوجوان ابھی پیدا ہی ہوا تھا کہ اس کے اصل والدین نے اسے نامعلوم وجوہات کی وجہ سے کوڑے دان کے قریب پھینک دیا۔ آج یہی بچہ بڑا ہو کر ٹیکنالوجی کا ماہر اور کروڑ پتی بن چکا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے بی بی سی کے مطابق فریڈی فیگرز نامی اس نوجوان کے اثاثوں کی مالیت 6 کروڑ 20 لاکھ ڈالرز سے بڑھ چکی ہے۔
فریڈی فیگرز اپنے سوتیلے والدین کا اب تک شکر گزار ہے جنہوں نے اسے کوڑے سے اٹھا کر اپنی اولاد سے زیادہ پیار سے پالا اور ہر وہ چیز دینے کی کوشش کی جو ان کے بس میں تھی۔
فریڈی فیگرز نامی اس نوجوان کے سوتیلے والد نیتھن کی عمر 74 سال اور ان کی والدہ بیٹی مے کی عمر 66 سال تھی جب انھوں نے اسے گود لیا۔
اس امریکی نوجوان نے بی بی سی کو انٹرویو میں بتایا کہ کلاس فیلوز اور سکول کے ساتھی میرا ماضی یاد دلاتے ہوئے میرا مذاق اڑاتے تھے۔ اس بات کا میرے سوتیلے والد کو پتا چلا تو انہوں نے بس سٹاپ پر آنا شروع کر دیا تاکہ میری حفاظت کر سکیں۔
امریکی نوجوان نے کہا کہ مجھے شروع سے ہی کمپیوٹرز کا شوق تھا لیکن اس دور میں ہمارے پاس اتنے پیسے نہیں تھے کہ میں اپنی خواہش پوری کر سکوں۔ لیکن ایک مرتبہ میرے والد ایک خراب کمپیوٹر میرے لئے لے آئے جسے میں نے سخت محنت سے دوبارہ ٹھیک کر دیا۔
نوجوان نے کہا کہ یہی وہ لمحہ تھا جب مجھے پتا چل گیا تھا کہ مجھے مستقبل میں کیا کرنا چاہیے۔
فیڈر نے 10 کی عمر میں کمپیوٹر کوڈنگ سیکھی، 12 سال کی عمر میں انھیں پہلی نوکری ملی، 15 سال کی عمر میں وہ ضلعی انتظامیہ کے لیے کام کر رہے تھے۔
فریڈی جب 17 سال کے ہوئے تو ان کے والد الزائمر میں مبتلا ہو گئے۔ وہ اکثر گھر سے باہر نکل جایا کرتے تھے۔ نوجوان کو خدشہ پیدا ہوا کہ اس کے والد کہیں گم نہ ہو جائیں اس لئے اس نے ان کے جوتوں کیلئے ایسی ڈیوائس تیار کی جس سے ان کی لوکیشن کا پتا چل جاتا تھا۔
کچھ سال بعد ہی فریڈی کی بنائی ہوئی یہ ٹیکنالوجی 20 لاکھ سے زیادہ ڈالرز میں فروخت ہوئی۔ بعد ازاں فریڈی نے اپنی ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی بنائی۔ آج ان کی کمپنی کی مالیت کروڑوں ڈالرز تک پہنچ چکی ہے۔