ٹیسلا کاروں پر چین کی جاسوسی ثابت ہوجائے تو کمپنی بند کردوں گا، ایلون مسک کا اعلان

Published On 21 March,2021 11:12 pm

کیلی فورنیا: (ویب ڈیسک) سپیس ایکس اور ٹیسلا کے سربراہ ایلون مسک کے اعلان کیا ہے کہ اگر ان کی الیکٹرک گاڑیوں کا استعمال چین کی جاسوسی کیلئے ہونا ثابت ہو جائے تو وہ اپنی کمپنی بند کر دیں گے۔

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق ایلون مسک کی جانب سے یہ ردعمل میڈیا میں زیر گردش ان خبروں کے جواب میں دیا گیا ہے جن میں الزام عائد کیا گیا تھا کہ ٹیسلا کی گاڑیاں چین کی جاسوسی کیلئے استعمال ہو رہی ہیں۔

خبریں ہیں کہ چینی فوج نے ٹیسلا کی الیکٹرک گاڑیوں پر پابندی عائد کر دی ہے۔ چینی فوج نے تحفظات کا اظہار کیا تھا کہ ٹیسلا کی گاڑیوں میں لگے کیمرے ڈیٹا کولیکشن کرتے ہیں۔

خیال رہے کہ امریکا کے بعد چین ایلون مسک کی الیکٹرک گاڑیوں ٹیسلا کی سب سے بڑی مارکیٹ بن کر سامنے آیا ہے۔

ان خبروں کے ردعمل میں ایلون مسک کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اگر کاروبار دوسرے ملکوں کی جاسوسی کیلئے کام کرنے لگے تو اس کے بہت ہی منفی اثرات مرتب ہو سکتے ییں۔ ایک چینی بزنس فورم

ایلون مسک کا ایک چینی بزنس فورم سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب میں کہنا تھا کہ کاروبار کیلئے رازداری میں ہمارے لیے بہت سے فوائد ہیں۔ انہوں نے اعلان کیا کہ اگر ہماری گاڑیاں جاسوسی کیلئے استعمال ہوئیں تو میں اپنی کمپنی کو ہی بند کر دوں گا۔

خیال رہے کہ ٹیسلا نے تقریباً تین سال قبل 2018ء میں چین کے اندر اپنا کارخانہ لگانے کی منظوری لی تھی۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ ایلون مسک کی کمپنی واحد غیر ملکی کمپنی ہے جس کا چین میں مکمل پلانٹ لگا ہوا ہے۔

 

Advertisement