کنکارڈ: دنیا کا پہلا سپرسانک طیارہ

Published On 06 June,2021 11:20 pm

لاہور: (سپیشل فیچر) برٹش ایئر کرافٹ کارپوریشن اور فرانسیسی طیارہ ساز کمپنی ایرو سپیشل کی مشترکہ کاوشوں سے دنیا کا سب سے تیز رفتار مسافر بردار طیارہ کنکارڈ بنایا گیا تھا۔ یہ کنکارڈ طیارہ پہلی بار 2 مارچ 1969ء کو اڑایا گیا تھا۔

اس میں 128 مسافروں کی گنجائش رکھی گئی تھی۔ یہ برق رفتار طیارہ تیز رفتاری سے پرواز کی صلاحیت رکھتا تھا، جو ایک ہزار 4 سو میل فی گھنٹہ کی رفتار ہے۔

کنکارڈ طیارہ زیادہ سے زیادہ 4 لاکھ 8 ہزار پاؤنڈ وزن کے ساتھ فضا میں بلند ہو سکتا ہے۔ 10 اکتوبر 1969ء کو پہلی بار آزمائشی طور پر کنکارڈ نے آواز کی رفتار کو مات دے کر 1.05 کی رفتار سے پرواز کیا تھا۔

بعد ازاں 4 نومبر1970ء کو آواز کی رفتار سے دگنی   201 ‘‘ کی رفتار کا ریکارڈ قائم کیا اور 21 جنوری 1976ء کو دنیا کا پہلا سپر سانک طیارہ بن گیا جس میں مسافر بھی سوار تھے۔

اس وقت دنیا کی صرف دو ایئر لائنیں فرانس کی فضائی کمپنی ایئر فرانس اور برطانوی فضائی کمپنی برٹش ایئرویز کنکارڈ طیارے کو استعمال کرتی رہیں۔

بدقسمتی سے دنیا کا یہ تیز ترین مسافر بردار طیارہ جمبو کے مقابلے میں بہت کم یعنی سو مسافروں کے ساتھ پرواز کر سکتا ہے۔

14 اپریل 1990ء کو کنکارڈ طیارے نے تیز رفتاری کا نیا ریکارڈ اس وقت قائم کیا جب اس نے نیویارک سے لندن کا فاصلہ 2 گھنٹے 55 منٹ اور پندرہ سیکنڈ میں طے کیا تھا۔

نیویارک سے لندن کا فاصلہ 3469 میل ہے۔ ایئر فرانس اور برٹش ایئرویز نے پہلی بار 21 جنوری 1976ء کو بیک وقت کنکارڈ طیارے مسافروں کے لئے استعمال کئے تھے۔

ابتدائی دنوں میں ایئر فرانس کے کنکارڈ پیرس اور ریوڈی جنیرو کے درمیان اور برٹش ایرویز کے کنکارڈ لندن اور بحرین کے درمیان پرواز کرتے تھے۔

لندن نیویارک اور پیرس نیویارک کے درمیان کنکارڈ پروازیں 22 نومبر1977ء کو شروع کی گئی تھیں۔

تحریر: انیس احمد