نیویارک : (ویب ڈیسک ) اینڈرائیڈ فون کے مقابلے آئی فون کے ڈیٹا تک رسائی مشکل ہے لیکن ناممکن نہیں، آن لائن ہیکرز آئی فون کے پاس کوڈ کا استعمال کرتے ہوئے آپ کے بینک اکاؤنٹ تک بھی رسائی حاصل کرسکتے ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق آن لائن ہیکرز آئی فون کی سیکیورٹی سیٹنگ یعنی recovery key کا استعمال کرتے ہوئے فون میں موجود تصاویر، میسجز، حتی کہ بینک ڈیٹا تک رسائی حاصل کرنے میں کامیاب ہورہے ہیں۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ اینڈرائیڈ فون کے مقابلے آئی فون کے پاس کوڈ تک رسائی حاصل کرنا عام انسان کے لیے مشکل ہے، تاہم جدید دور میں ڈیوائس کے پاس کوڈ تک رسائی ملزمان کے لیے ناممکن نہیں ہے۔
فون چور یا ہیکرز آپ کے آئی فون کا پاس کوڈ کا استعمال کرتے ہوئے آپ کی ایپل آئی ڈی کو تبدیل کرکے ’فائنڈ مائی آئی فون‘ کے آپشن کو آف کرسکتا ہے تاکہ آپ فون کی لوکیشن ٹریک نہ کرسکیں اور recovery key کو ری سیٹ کرکے 28 ہندسوں کے کوڈ کو ہیک بھی کرسکتا ہے۔
یہ ہندسے صارف کی سیکیورٹی اور فون تک رسائی کا اہم ذریعہ ہوتا ہے لیکن اگر ہیکر اسے تبدیل کرلے تو فون کے اصل مالک کو اپنے فون تک رسائی ممکن نہیں ہوگی۔
ایپل کے ایک ترجمان نے غیرملکی میڈیا کو بتایا کہ ’ہم ان لوگوں کے ساتھ ہمدردی رکھتے ہیں جن کے آئی فون چوری ہوئے، ہم اس مسئلے کا سنجیدگی سے جائزہ لے رہے ہیں۔‘
تاہم ابھی کے لیے کچھ ایسے اقدامات ہیں جن کے ذریعے صارفین ممکنہ طور پر اپنے ساتھ کسی ناخوشگوار واقعےسے محفوظ رہ سکتے ہیں ۔
پاس کوڈ کی حفاظت
سب سے پہلے آپ کو آئی فون کے پاس کوڈ کی حفاظت کرنا ہے ، ایپل کے ایک ترجمان کاکہنا ہے کہ آئی فون کو لاک کرتے وقت فیس آئی ڈی یا ٹچ آئی ڈی کا استعمال کریں تاکہ کوئی بھی شخص آپ کا پاس کوڈ نہ دیکھ سکے۔
صارفین پاس کوڈ رکھتے وقت نمبر اور حروف کا استعمال کریں تاکہ ہیکر کوڈ تک آسانی تک رسائی حاصل نہ کرسکے۔
سکرین ٹائم سیٹنگ
ایک اور طریقہ جس پر کوئی غور کیا جاسکتا ہے جس کی ایپل کی طرف سے توثیق کی گئی لیکن یہ طریقہ آن لائن گردش کر رہا ہے۔
آئی فون کی اسکرین ٹائم سیٹنگ کے اندر، جس کے ذریعے بچے ڈیوائس استعمال پر پابند ہوتے ہیں، وہاں ایک سیکنڈری پاس ورڈ ترتیب دینے کا آپشن موجود ہے، یہاں آپ اپنا پاس ورڈ ترتیب رکھ سکتے ہیں، اگر کوئی شخص آپ کے پاس کوڈ تک رسائی حاصل کرنے کی کوشش کرے گا تواسے پہلے مذکورہ پاس ورڈ ڈالنا لازمی ہوگا۔
اس آپشن کو فعال کرنے سے ایپل آئی ڈی پاس ورڈ تبدیل کرنے سے پہلے ہیکر کو سیکنڈری پاس ورڈ لکھنے کا کہا جائے گا۔
فون کو بیک اپ کریں
آخر میں صارفین آئی کلاؤڈ یا آئی ٹیونز کے ذریعے باقاعدگی سے آئی فون کو بیک ایپ کریں تاکہ آئی فون چوری ہونے کی صورت میں ڈیٹا کو واپس لایا جا سکے۔
ایک ہی وقت میں صارف اہم تصاویر یا دیگر حساس ڈیٹا کو کسی اور کلاؤڈ سروس، جیسے کہ گوگل فوٹوز، مائیکروسافٹ ون ڈرائیو، ایمیزون فوٹوز یا ڈراپ باکس میں اسٹور کرنے پر غور کر سکتے ہیں۔
یہ کسی ہیکر کوڈیوائس تک رسائی حاصل کرنے سے نہیں روکے گا، لیکن فون چوری ہونے کی صورت میں اس کی مدد سے آپ زیادہ نقصان سے بچ سکیں گے ۔