سیئول: (ویب ڈیسک) سائنس دانوں نے خبردار کیا ہے کہ آرٹک پر موجود برف اندازہ لگائے گئے وقت سے 10 سال پہلے ہی مکمل طور پر پگھل سکتی ہے۔
جرنل نیچر کمیونیکیشنز میں شائع ہونے والی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ آئندہ آنے والی دہائیوں میں ستمبر کے مہینے سے شروع ہونے والے موسمِ گرما میں آرٹک سمندر کی برف مکمل طور پر پگھل سکتی ہے۔
سائنس دانوں کے مطابق اگر دنیا آج سے ہی زمین کو گرم کرنے والی آلودگی کو بڑے پیمانے پر کم کرنا شروع کر دے تو یہ وقت 2050 کی دہائی تک جا سکتا ہے۔
محققین نے 1979 سے 2019 تک اس خطے میں برف میں آنے والی تبدیلی کا جائزہ لیا اور مختلف سیٹلائیٹ ڈیٹا اور کلائیمٹ ماڈلز کا موازنہ کیا تاکہ آرٹک سمندر کی برف میں آنے والی تبدیلی کا معائنہ کیا۔
جائزے میں ان کو معلوم ہوا کہ سمندری برف کے کم ہونے کی بڑی وجہ انسانی سرگرمیاں ہیں جبکہ ماضی کے ماڈلز نے برف کے پگھلنے کا درست اندازہ نہیں لگایا تھا۔
جنوبی کوریا کی پوہینگ یونیورسٹی کے پروفیسر اور تحقیق کے سربراہ مصنف سی انگ-کی مِن کے مطابق سائنسدان یہ جان کر حیران تھے کہ موسمِ گرما میں آرٹک برف کے بغیر ہوگا باوجود اس کے کہ (کاربن) اخراج میں کمی کیلئے کتنی ہی کوشش کر لی جائے۔
آرٹک کی برف موسمِ سرما میں بڑھتی ہے اور پھر موسمِ گرما میں پگھل جاتی ہے اور یہ سائیکل دوبارہ شروع ہونے سے پہلے ستمبر میں اپنی کم ترین سطح پر پہنچ جاتی ہے۔
سی انگ-کی مِن کا کہنا تھا کہ ایک بار آرٹک کی برف موسمِ گرما میں مکمل طور پر پگھل جائے، سمندری برف کا سردی کے موسم میں دوبارہ بڑھنا مزید سست ہوجائے گا، جتنی زیادہ گرمی بڑھے گی، یہ خطہ اتنا زیادہ موسمِ سرما میں بغیر برف کے رہے گا۔