مصنوعی ذہانت کا کمال، تصویر کے ذریعے حیاتیاتی عمر کا تعین ممکن

Published On 11 May,2025 08:59 am

دبئی : (ویب ڈیسک) مصنوعی ذہانت کی حامل ایک ایپلی کیشن صرف تصویر کے ذریعے انسان کی حیاتیاتی عمر کے تعین میں کامیاب ہو گئی۔

حیاتیاتی عمر یعنی جسم کے خلیوں کی عمر کسی شخص کی اصل عمر سے مختلف ہوتی ہے، اس عمر کی طرف تاریخ پیدائش ضروری طور پر اشارہ نہیں کرتی ہے۔

سائنسی جریدے لانسینٹ ڈیجیٹل ہیلتھ نے اعلان کیا ہے کہ فیس ایج نامی ایپلی کیشن ہزاروں تصاویر کا استعمال کرتے ہوئے تربیت کے ذریعے حیاتیاتی عمر کا تعین کرنے میں کامیاب ہو گئی ہے، نتیجہ نکلا ہے کہ کینسر کے مریض حیاتیاتی نقطہ نظر سے صحت مند لوگوں کے مقابلے میں اوسطاً پانچ سال بڑے ہوتے ہیں۔

محققین نے اشارہ کیا ہے کہ فیس ایج ایپ اب ڈاکٹروں کو مریض کی طاقتورعلاج کو محفوظ طریقے سے برداشت کرنے کی اصل صلاحیت کا تعین کرنے میں مدد کرے گی، اسی طرح یہ ایپ اگر ضروری ہو تو کم شدید متبادل کا انتخاب کرنے میں بھی مدد فراہم کرے گی۔

ہارورڈ یونیورسٹی کے آنکولوجسٹ ریمنڈ میک نے بتایا کہ  فیس ایج کو مریض کی حیاتیاتی عمر کی پیمائش کرنے اور ڈاکٹر کو مشکل فیصلے کرنے میں مدد کرنے کیلئے کینسر کے علاج میں ایک حیاتیاتی مارکر کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔

انہوں نے  وضاحت کی کہ اگر ایک 75 سالہ شخص کی حیاتیاتی عمر 65 سال ہے اور دوسرے 60 سالہ شخص کی حیاتیاتی عمر 70 سال ہے تو جراحی ریڈیو تھراپی پہلے شخص کیلئے موزوں ہو سکتی ہے، یہی منطق دل کی سرجری، مصنوعی کولہوں یا بزرگوں کی دیکھ بھال سے متعلق فیصلے کرنے کیلئے استعمال کی جا سکتی ہے۔

مہنگے جینیاتی ٹیسٹ وقت کے ساتھ ساتھ ڈی این اے کے ٹوٹنے کا پتہ لگا سکتے ہیں لیکن فیس ایج ایک سادہ سیلفی تصویر کی بنیاد پر ڈیٹا فراہم کر سکے گی، اس ٹول کو 60 سال سے زیادہ عمر کے بظاہر صحت مند بالغوں کی 58,851 تصاویر پر تربیت دی گئی ہے، پھر اس کا تیند۔ امریکہ اور نیدرلینڈز میں 6,196 کینسر کے مریضوں پر کیا گیا۔