نیویارک: (ویب ڈیسک) میٹا کی زیرِ ملکیت معروف پیغام رسانی ایپ ’واٹس ایپ‘ نے مصنوعی ذہانت (اے آئی) پر مبنی نیا فیچر متعارف کرا دیا۔
ٹیکنالوجی ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق اس نئے فیچر کے تحت صارفین اب ایسے پیغامات کا خلاصہ حاصل کر سکیں گے جو انہوں نے ابھی تک نہیں پڑھے، اس فیچر میں میٹا اے آئی کے استعمال سے ذاتی اور گروپ چیٹس میں موجود اَن ریڈ پیغامات کا خلاصہ کم الفاظ میں پیش کیا جائے گا۔
اس سہولت کی بدولت صارفین کو طویل پیغامات پڑھنے یا بار بار سکرول کرنے کی ضرورت نہیں پڑے گی اور وہ فوری طور پر گفتگو کا مرکزی نکتہ جان سکیں گے۔
میٹا کے مطابق یہ فیچر ’پرائیوٹ پروسیسنگ‘ نامی ٹیکنالوجی کے تحت کام کرتا ہے، جس کا مقصد صارفین کے پیغامات اور ان کے خلاصوں کو مکمل طور پر محفوظ رکھنا ہے۔
کمپنی کا دعویٰ ہے کہ نہ میٹا اور نہ ہی واٹس ایپ ان پیغامات یا تیار کردہ خلاصوں تک رسائی رکھتے ہیں۔
مزید یہ کہ، اے آئی ماڈلز بھی ان خلاصوں کو محفوظ نہیں کرتے اور نہ ہی ان سے کچھ سیکھتے ہیں، یہ فیچر صارفین کی مرضی پر منحصر ہوگا، یعنی اگر وہ چاہیں تو اسے فعال کر سکتے ہیں، صارفین اسے خود ’ایڈوانس چیٹ پرائیویسی‘ سیٹنگز میں جا کر آن کر سکیں گے اور یہ بھی طے کر سکیں گے کہ کون سی چیٹس میں یہ خلاصہ سازی کی سہولت استعمال کی جائے۔
یہ فیچر خاص طور پر ان صارفین کیلئے مفید ثابت ہو سکتا ہے جو مصروف شیڈول کے باعث طویل چیٹس کو مکمل طور پر پڑھنے کا وقت نہیں رکھتے۔
فی الحال یہ فیچر امریکا میں متعارف کرایا گیا ہے، تاہم سال کے آخر تک اسے دیگر زبانوں اور ممالک تک توسیع دی جائے گی۔