کیلیفورنیا: (ویب ڈیسک) ایلون مسک کے خیال میں اے آئی کے شعبے میں ان کی کمپنی کو اوپن اے آئی یا کسی امریکی کمپنی سے نہیں بلکہ چینی کمپنیوں سے سخت مسابقت کا سامنا ہوگا۔
دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک ایکس اے آئی نامی آرٹی فیشل انٹیلی جنس (اے آئی) کمپنی کے مالک بھی ہیں، وہ اکثر ایکس (ٹوئٹر) پر ایکس اے آئی کے گروک 4 چیٹ بوٹس کے فیچرز کا مظاہرہ کرتے رہتے ہیں۔
اس کمپنی کو ایلون مسک نے اوپن اے آئی کے مقابلے پر متعارف کرایا تھا اور 2023 میں گروک چیٹ بوٹ کو پیش کیا گیا، اس کے ساتھ ساتھ اے آئی کی تربیت کے لیے سپر کمپیوٹر بھی تیار کیے گئے۔
— Elon Musk (@elonmusk) August 23, 2025
انہوں نے ایک ایکس پوسٹ میں کہا کہ ایکس اے آئی بہت جلد گوگل کے ساتھ ہر کمپنی کو پیچھے چھوڑ دے گی، جس کے بعد وہ گوگل کو بھی پیچھے چھوڑ کر آگے نکل جائے گی ۔
انہوں نے مزید بتایا کہ چینی کمپنیاں سخت ترین حریف ہیں، کیونکہ انہیں امریکا کے مقابلے میں بہت زیادہ بجلی دستیاب ہے جبکہ وہ ہارڈ وئیر تیار کرنے کے حوالے سے بہترین ہیں۔
واضح رہے کہ چین کی جانب سے حالیہ برسوں میں خلائی ٹیکنالوجی، روبوٹیکس اور اے آئی کے شعبوں میں کافی پیشرفت کی گئی ہے، چینی الیکٹرک وہیکل کمپنیاں ایلون مسک کی کمپنی ٹیسلا کو سخت ٹکر دے رہی ہیں، اسی طرح اے آئی کے شعبے میں چینی کمپنی ڈیپ سیک بہت تیزی سے ابھر کر سامنے آئی ہے۔