بیماریوں کی شناخت کے لیے اے آئی ماڈل تیار

Published On 18 September,2025 12:11 pm

لندن: (ویب ڈیسک) سائنسدانوں نے مریضوں کی طبی حالت اور ممکنہ بیماریوں کا اندازہ برسوں قبل لگانے والا جدید اے آئی ماڈل تیار کیا ہے۔

برطانیہ، ڈنمارک، جرمنی اور سوئٹزرلینڈ کے مختلف اداروں کے ماہرین نے اپنی تحقیق نیچر جرنل میں شائع کی ہے، جس میں اس ماڈل کو ڈلفی۔2M کہا گیا ہے، یہ مریض کی میڈیکل ہسٹری کی بنیاد پر ایک ہزار سے زائد بیماریوں کے امکانات کی پیش گوئی کر سکتا ہے۔

تحقیق کے مطابق اس ماڈل کو برطانیہ کے یوکے بایو بینک کے ڈیٹا پر تربیت دی گئی، جو کہ ایک وسیع پیمانے پر مشتمل ایک وسیع بایومیڈیکل ڈیٹا بیس ہے، جو نیورل نیٹ ورکس اور ٹرانسفارمر نظام پر مبنی ہے، یہ وہی ٹیکنالوجی ہے جو چیٹ جی پی ٹی اور دیگر چیٹ بوٹس زبان سے متعلقہ کام سر انجام دیتے ہیں۔

جرمنی کے کینسر ریسرچ مرکز کے ماہر مورٹز گرسٹنگ نے کہا کہ طبی بیماریوں کی شناخت کے سلسلے کو سمجھنا کسی متن میں گرائمر سیکھنے جیسا ہے، ڈلفی۔2M مریضوں کے ڈیٹا میں پیٹرنز کو سیکھتا ہے کہ کونسی بیماری کس ترتیب میں ظاہر ہوتی ہے اور کس کے ساتھ وقوع پذیر ہوتی ہے، جس سے انتہائی معنی خیز اور صحت سے متعلق پیش گوئیاں ممکن ہوتی ہیں۔

سائنسدانوں کے مطابق یہ اے آئی ماڈل مستقبل میں میڈیکل فیلڈ میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے، تاکہ ڈاکٹر اور ماہرین قبل از وقت ممکنہ بیماریوں کا اندازہ لگا سکیں گے اور وقت پر علاج یا حفاظتی اقدامات کر سکیں گے، یہ ماڈل صحت کے شعبے میں مصنوعی ذہانت کی ممکنہ صلاحیتوں کا ایک نمایاں مظاہرہ ہے۔