ٹک ٹاک کی جانب سے نابالغ بچوں کو جنسی مواد دیکھنے کی ترغیب دیئے جانے کا انکشاف

Published On 12 October,2025 08:57 am

کیلیفورنیا: (ویب ڈیسک) شارٹ ویڈیو شیئرنگ ایپلی کیشن ٹک ٹاک کے الگورتھم کی جانب سے نابالغ بچوں کو جنسی مواد دیکھنے کی ترغیب دیئے جانے کا انکشاف سامنے آیا ہے۔

برطانوی نشریاتی ادارے ’بی بی سی‘ کے مطابق انسانی حقوق کی تنظیم کی جانب سے کی جانے والی ایک تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ ٹک ٹاک اپنے ضوابط کے خلاف ’ریسٹرکٹڈ اکاؤنٹس‘ پر بھی بچوں کو جنسی مواد سجیسٹ کرتا ہے۔

انسانی حقوق کی مہم گروپ کی رپورٹ کے مطابق ٹک ٹاک کا الگورتھم بچوں کے اکاؤنٹس کو فحش اور انتہائی جنسی مواد کی تجاویز دیتا ہے، تحقیق کے دوران تحقیق کاروں نے جعلی بچوں کے اکاؤنٹس بنائے اور حفاظتی سیٹنگز بھی آن کیں لیکن پھر بھی انہیں جنسی مواد کی سرچ تجاویز ملیں۔

تحقیق کے مطابق ٹک ٹاک کے ضوابط کے مطابق انہوں نے نابالغ بچوں کے ’ریسٹرکٹڈ اکاؤنٹس‘ یعنی محدود فیچرز کے اکاؤنٹس بھی بنائے لیکن انہیں وہاں بھی انتہائی جنسی مواد دیکھنے کی تجاویز بھی ملیں۔

انسانی حقوق کے گروپ کے مطابق ٹک ٹاک کے نابالغ اکاؤنٹس پر نہ صرف فحش بلکہ مباشرت کےعمل کی انتہائی عریاں ویڈیوز اور تصاویر بھی دیکھنے کی تجاویز دی گئیں۔

تحقیق کیلئے جولائی اور اگست 2025 میں گلوبل وٹنس نامی مہم گروپ کے تحقیق کاروں نے چار جعلی اکاؤنٹس بنائے جو 13 سالہ بچوں کے تھے، انہوں نے جعلی تاریخ پیدائش دی اور کسی شناخت کی تصدیق نہ کی گئی، انہوں نے ٹک ٹاک کا ’محدود موڈ‘ (restricted mode) بھی آن کیا جو جنسی مواد روکنے کا دعویٰ کرتا ہے۔

تاہم تحقیق کاروں کو ازخود سرچ کئے بغیر ایپ کی جانب سے آپ کو پسند آ سکتا ہے سیکشن میں جنسی سرچ تجاویز نظر آئیں۔

ماہرین کے مطابق نابالغ بچوں کے اکاؤنٹس پر عورتوں کو نامناسب اور فحش انداز میں دکھانے والی تصاویر اور ویڈیوز سمیت انتہائی سنگین نوعیت کی فحش ویڈیوز دیکھنے کی تجاویز بھی ملیں۔

تحقیق کاروں نے ٹک ٹاک پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انہیں بچوں کے اکاؤنٹس پر اس طرح کے مواد کی تجاویز دیکھ کر انتہائی صدمہ رسا، ٹک ٹاک بچوں کو نامناسب مواد سے روکنے کی کوششیں نہیں کر رہا۔

دوسری جانب ٹک ٹاک کا کہنا ہے کہ اس کے پاس 50 سے زائد فیچرز ہیں جو ٹین ایجرز کے اکاؤںٹس کو محفوظ رکھتے ہیں، ایسے فیچرز 10 میں سے 9 ویڈیوز ازخود ہٹا دیتے ہیں جو رہنما اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوں۔