اگرچہ ڈاکٹرز اب تک نہیں جان سکے کہ آخر یہ چیونٹیاں اس کی آنکھوں تک کیسے پہنچیں مگر ان کا اندازہ ہے کہ شاید یہ چیونٹیاں پہلے پہل اس لڑکی کے کانوں میں داخل ہوئی ہونگی جسکے بعد وہ اسکے جسم میں بھٹکتی ہوئی آنکھوں تک جاپہنچی ہوں گی جہاں پہلے سے موجود پانی میں ڈوب کر مر گئی ہونگی البتہ یہ خیال ابھی تک صرف ایک مفروضہ ہے۔
ایشوینی نامی اس لڑکی نے چند روز پہلے اپنے والدین سے کہا اس کی آنکھوں میں شدید تکلیف ہورہی ہے جس پر انہوں نے غور سے دیکھا تو وہاں ایک مری ہوئی چیونٹی موجود تھی شروع میں انہوں نے اسے اتفاق سمجھتے ہوئے زیادہ غور نہیں کیا اور مری ہوئی چیونٹی نکال کر پھینک دی۔اس بچی کی ایک مختصر سی ویڈیو بھی انٹرنیٹ پر وائرل ہوگئی ہے جسے دیکھنے والے بھی حیران و پریشان ہیں۔یہ بچی اب تک ہسپتال ہی میں داخل ہے اور ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ اس کی آنکھوں سے روزانہ پانچ سے چھ مردہ چیونٹیاں اب بھی نکل رہی ہیں۔