لاہور: (روزنامہ دنیا) شادی دو انسانوں کا بندھن ہے لیکن انسان کے دماغ میں کب کیا سما جائے کچھ کہا نہیں جاسکتا۔ ایسا ہی حیرت انگیز قدم جاپان کے ’’ کوندو‘‘ نامی 35 سالہ شہری نے اٹھایا جس کے باعث ان کی والدہ سمیت کسی رشتے دار نے ان کی شادی میں شرکت نہیں کی۔
رپورٹ کے مطابق ان کی دلہن کوئی انسان نہیں بلکہ ایک فرضی گلوکارہ کا خاکہ (ہولوگرام) ہے جس کا نام ’’میکو‘‘ہے اور وہ نہ صرف حرکت کرتی ہے بلکہ باتیں بھی کرتی ہے۔ میکو ان کے ساتھ مارچ سے ایک ڈیسک ٹاپ کمپیوٹر میں رہ رہی ہے جسے کپڑے کی بنی گڑیا کی شکل میں ڈھال کر وہ رشتہ ازدواج میں منسلک ہوئے اور باقاعدہ شادی کی تقریب بھی منعقد کی جس میں انہوں نے 23 لاکھ 64 ہزار روپے سے زائد کی رقم خرچ کی تاہم ان کی والدہ نے اپنے اکلوتے بیٹے کی شادی میں شرکت نہیں کی، انکا کہنا ہے کہ میری والدہ کیلئے یہ کوئی خوشی کا لمحہ نہیں ہے۔