لاہور: (ویب ڈیسک) مردے کے زندہ ہونے سے متعلق کہانیاں تو آپ نے بہت سنی ہوں گی تاہم یہ کہانی اس وقت حقیقت میں بدل گئی جب ڈاکٹر نے ایک 95 سالہ بزرگ کو مردہ قرار دے دیا لیکن وہ شخص اپنی آخری رسومات کے دوران غسل کے وقت اٹھ کر بیٹھ گیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی راجھستان کے علاقے بھکتن والا کی دھانی کے رہائشی بڈھ رام سینے میں درد کی وجہ سے بیہوش ہوئے تھے اور اہل خانہ کی جانب سے انہیں ایک نجی ڈاکٹر کو دکھایا گیا، جس نے معائنے کے بعد انہیں مردہ قرار دیا تھا۔ ڈاکٹر کی جانب سے موت کی تصدیق کے بعد 95 سالہ برزگ شخص کے اہل خانہ نے رشتے داروں کو آگاہ کیا اور آخری رسومات کے لیے مذہبی رہنما کو بلایا۔ اس کے بعد جب گھر کے افراد روایتی طریقے سے سر کے بال صاف کررہے تھے اور بڈھ رام کے جسم کو آخری غسل دے رہے تھے تو وہ اچانک اٹھ کر بیٹھ گئے اور سب کو حیران کردیا۔
رپورٹ کے مطابق مردہ قرار دیے گئے شخص کے جسم پر جیسے ہیں ٹھنڈا پانی ڈالنا شروع کیا گیا وہ حیران کن پر طور پر زندہ ہوگئے۔ اس حیران کن واقعے کے حوالے سے بڈھ رام کے بڑے بیٹے بالو رام کا کہنا تھا کہ ’مذہبی رہنما کی جانب سے رسومات کی ادائیگی کر رہے تھے جبکہ روایت کے مطابق حجام اہل خانہ کے افراد کے سر کے بال صاف کر رہا تھا اور رسم و رواج کے مطابق ہم اپنے والد کے جسم کو غسل دینے ہی والے تھے کہ اچانک وہ اٹھ کر بیٹھ گئے‘۔
انہوں نے کہا کہ جیسے ہی ان کے والد کے جسم پر پانی ڈالنا شروع کیا گیا تو وہ کانپنے لگے اور ہر کوئی حیران ہوگیا، جس کے بعد انہیں بستر پر ڈالا گیا اور پھر وہ اٹھ کر ہم سے باتیں کرنے لگے‘۔ بالو رام نے کہا کہ’جب ان کے والد سے پوچھا گیا تو انہوں نے جواب دیا کہ ان کے سینے میں درد اٹھا تھا اور وہ سوگئے تھے لیکن میرے نزدیک یہ ایک معجزے سے کم نہیں ہے‘۔