'ٹائی ٹینک' حادثے میں بچ جانے والی معروف شخصیات کون تھیں؟

Last Updated On 01 February,2019 04:55 pm

لاہور: (ویب ڈیسک) چودہ اور پندرہ اپریل کی درمیانی شب سنہ 1912ء کو عالمی شہرت یافتہ بحری جہاز 'ٹائی ٹینک' اپنے سفر پر روانہ ہوا۔ 'ٹائی ٹینک' کا یہ پہلا سفر تھا جس میں حادثہ پیش آیا اور بڑی تعداد میں لوگ لقمہ اجل بن گئے۔ اس وقت جہاز کا کپتان "سائو تھمپٹن' نامی ایک شخص تھا جس نے انگلینڈ سے امریکی شہری نیویارک کی طرف اپنا سفر شروع کیا۔

بحر اوقیانوس میں  ٹائی ٹینک  اس وقت ایک المناک حادثے کا شکار ہوا جب جہاز ایک برفانی تودے کے ساتھ جا ٹکرایا۔ برفانی پہاڑ سے ٹکرانے کے بعد  ٹائی ٹینک  تین گھنٹےتک سمندرمیں لڑکھڑاتا رہا اور آخر کار اپنے ساتھ 1500 لوگوں کو لے کر ڈوب گیا۔

 ٹائی ٹینک  پر کون کون سوار تھا؟ اس پر بحث ہوتی رہتی ہے مگر العربیہ ڈاٹ نیٹ نے میں بچ جانے والی معروف شخصیات کا احوال بیان کیا ہے۔

 ٹائی ٹینک  کے ساتھ سمندر برد ہونے سے بچ جانے والی نمایاں شخصیات میں امریکی موجد اور کاروباری شخصی  جون جیکب استور فور  بھی شامل تھے۔ ایک اورامریکی کاروباری شخصیت بنجمن گوگنھم،  ٹائی ٹینک  کے ڈیزائنر اور آئرش کاروباری شخصیت تھامس انڈروز بھی بچ جانے والوں میں شامل تھے۔


نیویارک کی طرف روانگی کے وقت  ٹائی ٹینک  پر زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے 2200 مسافر سوار تھے ۔روانگی کے آخری وقت میں سیکڑوں افراد نے اپنا سفر کا پلان منسوخ کردیا جس کے باعث وہ بچ گئے تھے۔

حادثہ ہونے کے بعد عالمی اخبارات نے  ٹائی ٹینک میں موجود لوگوں کے بارے میں تفصیلات شائع کرنا شروع کیں۔ بچ جانے والوں‌ کے احوال قلم بند کیے گئے اور  ٹائی ٹینک  کے ڈوبے کے واقعات بیان کیے گئے۔


پیرس میں امریکی سفیر رابرٹ بیکن  ٹائی ٹینک  کے حادثے میں بچ جانے والوں میں شامل تھے۔ انہوں‌نے اپنی اہلیہ اور بیٹی کے ہمراہ امریکا جانے کا ارادہ کیا اور اس کے لیے انہوں‌ نے ٹائی ٹینک ہی کے ذریعے سفر کا پلان بنایا مگر نئے سفیر میرون تیموتھی ھیرک کی آمد میں تاخیرکے باعث رابرٹ بیکن کو اپنا فیملی ٹور منسوخ کرنا پڑا۔ وہ  ٹائی ٹینک  میں سفر سے بچ گئے مگر انہوں نے 12 اپریل کو روانہ ہونے والے  ایس ایس فرانس  بحری جہاز میں اپنا ٹکٹ بک کرایا۔

آخری وقت میں جہاز میں سوار نہ ہونے والوں میں برطانوی قومی سلامتی کے مشیر اور رکن پارلیمنت نورمن کریگ بھی شامل تھے جو اس حادثے میں بچ جانے والوں میں شامل ہیں۔


امریکی ادا کار اڈگارڈ سیلوین نے امریکی سینما نے اپنے خاندان کے ہمری  ٹائی ٹینک  پر سفر کا پلان بنایا مگر آخری وقت میں انہوں‌نے امریکا کے بجائے فرانس جانے کا فیصلہ کیا اور یوں وہ  ٹائی ٹینک  کے حادثے میں بچ گئے تھے۔

ایک اور امریکی تاجر الفرڈ گوین فینڈربیلٹ  ٹائی ٹینک  کے ذریعے اپنے ملک میں چاہتے تھے مگر سنہ 2015ء کو وہ لوسٹیانا نامی جہاز کے حادثے میں لقمہ اجل بن گئے۔ یہ جہاز پہلی عالمی جنگ کے دوران جرمن فوج کے حملوں‌کے نتیجے میں ڈوب گیا تھا۔


بچ جانے والوں میں تین عالمی صنعت کار ھنری کلائی، جون بیروبونٹ مورگان اور جیمز ھوراس ھارڈیگ جو ھیرشی فوڈ کمپنی سمیت کئی کمپنیوں کے مالک تھے بھی شامل تھے۔ ٹائی ٹینک  حادثے میں بچ جانے والوں میں ایک اور امریکی شخصیت اور وائرلیس کے موجود گولیلمو مارکونی بچ گئے۔ انہیں جہاز میں سفر کے لیے مفت ٹکٹ جاری کی گئی تھی مگر وہ وقت سے قبل ہی امریکا روانہ ہوگئے اور اس طرح حادثے سے بچ گئے۔