ڈکوٹا: (روزنامہ دنیا) ماہرینِ معدومیات (پیلے اونٹولوجسٹس) نے امریکہ میں جنوبی ڈکوٹا کے مقام پر ایک وسیع علاقہ دریافت کیا ہے جہاں ڈائنو سار، مچھلیوں اور دیگر جاندار کی باقیات اس حالت میں ملی ہیں گویا کہ وہ سب ایک ساتھ کسی حادثے میں لقمہ اجل بنی تھیں۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق سائنس دانوں نے اس کا منظرنامہ بتاتے ہوئے کہا کہ کوئی 6 کروڑ 60 لاکھ سال قبل شہابِ ثاقب آج کے میکسیکو میں گرا تھا جس سے ڈکوٹا کے اس قدیم دریا میں بہت بلند لہریں پیدا ہوئیں جو مچھلیوں کو پانی کے ساتھ خشکی پر لے آئی تھیں۔
اس کے علاوہ گرم ریت، پتھروں اور گارے کی بارش ہوئی جس میں تمام جاندار یکلخت دب کر مر گئے تھے۔ ماہرین نے اسے رکازی (فوسلائزڈ) قبرستان قرار دیا ہے جس میں ایک ہی جگہ مچھلیاں، حشرات، درخت، پودے، ٹرائی سیرا ٹوپس ڈائنوسار، ایمونائٹس اور کئی جان داروں کی باقیات ایک ہی جگہ موجود ہیں۔
جنوبی ڈکوٹا میں دریافت ہونے والا یہ مقام ہیل کریک فارمیشن کہلاتا ہے اور یونیورسٹی آف کیلی فورنیا، برکلے کے ممتاز ماہر رابرٹ ڈی پالما گزشتہ چھ برس سے اس پر تحقیق کر رہے ہیں۔ رابرٹ کے مطابق تاریخ میں پہلی مرتبہ کے ٹی بانڈری کے پاس اتنے بہت سے جان داروں کی باقیات اور تباہی کے آثار ملے ہیں۔ ان میں مختلف اقسام کے جانور ہیں جو مختلف عمروں سے تعلق رکھتے ہیں اور سب ایک ہی وقت میں ایک ہی روز ہلاک ہوئے تھے۔