واشنگٹن: (ویب ڈیسک) دنیا بھر میں ڈرون کو متعدد کاموں کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے تاہم امریکی سائنسدانوں نے ایسا پودا تلاش کر لیا ہے جو عالمی سطح پر معدوم ہو رہا ہے۔
اس پودے کی تلاشی کے دوران ڈرون کا سہارا لیا گیا ہوائی کے پہاڑی علاقے کوائی میں واقع نیشنل ٹراپیکل ہوٹائیکل گارڈن میں سائنسدان تحقیق کر رہے ہیں۔
وادی کوائی نایاب درختوں، پودوں، جڑی بوٹیوں اور جانداروں کی وجہ سے دنیا بھر میں مشہور ہے جس کے تحفظ کے لیے بھرپور کوششیں کی جا رہی ہیں۔
اس تحقیق کے دوران سائنسدانوں نے دنیا بھر میں معدوم ہونے والا پودا ڈرون کی مدد سے تلاش کر لیا گیا ہے۔
نام دیا ہے Hibiscadelphus woodiiسائنسدانوں نے اس پودے کو۔
یہ پودا وادی کالالائو میں تلاش کیا گیا۔ علاقہ پہاڑی اور دشوار گزار ہونے کی وجہ سے سائنسدانوں نے ڈرون کا سہارالیا۔ ماہرین نے جب اس کی ویڈیو دیکھی تو یہ پودا دیکھ کر حیران رہ گئے۔
ادارے کے سائنسدانوں نے یہ پودا آخری بار 28 سال قبل (1991ء) کو دیکھا تھا اور آج سے 24 سال قبل (1995ء) کو اس پودے کو نئی قسم کے پودے کے طور پر شامل کر لیا گیا۔
ماہرین نے اس اس پودے کی افزائش کے لیے متعدد بار کوششیں کی تاہم ہر بار ناکام رہے۔ تاہم ماہرین اس بات پر کافی پر جوش ہیں کہ ڈرون کو اب دیگر مقاصد کی طرح تحقیق کے دوران بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔