جعلی دولت مند جرمن خاتون مجرم قرار دے دی گئی

Last Updated On 28 April,2019 11:47 am

واشنگٹن: (ویب ڈیسک) امریکہ میں روسی نژاد ایک جرمن خاتون کو دوستوں اور بینکوں کیساتھ دھوکہ دہی کے جرم میں قصور وار قرار دیدیا۔

نیو یارک جیوری کے مطابق انا سوروکن نے خود کو انتہائی امیر جرمن خاندان کا وارث ظاہر کرتے ہوئے مہنگے تحائف لیے، سفر کیے اور بینکوں سے قرضے لیے۔ انہوں نے امریکہ میں اپنی شناخت تبدیل کرتے ہوئے خود کو ’انا ڈیلوی‘ کا نام دیا۔
مقدمے کے مطابق انا سوروکن نے نا صرف کئی مہینوں تک اپنی اصل شناخت ظاہر نہیں ہونے دی بلکہ ساتھ ہی دانستہ طور پر جھوٹ بول کر رقوم بھی بٹوریں۔ یہ سلسلہ دس ماہ تک جاری رہا۔ اس مکاری کے باعث وہ ایک پرتعیش زندگی گزارنے میں کامیابی رہیں۔
اس دوران انہوں نے نیو یارک کے مہنگے ہوٹلوں میں کئی کئی روز تک قیام کیا اور شہر کے بہترین ریستورانوں میں معروف شخصیات کے ساتھ کھانے بھی کھائے۔ ان میں سے بہت سی تصاویر انہوں نے انسٹاگرام اکاؤنٹ کے ذریعے شائع کیں۔
انا پر الزام بھی ہے کہ انہوں نے بینک سے22 ملین ڈالر قرضے لینے کے لیے اپنی دستاویزات میں ہیرا پھیری کی تھی۔ وہ اس رقم سے مین ہیٹن کے علاقے میں ایک کلب کھولنا چاہتی تھیں۔
متعلقہ دفتر استغاثہ کے مطابق 28 سالہ انا پر عائد تمام دس الزامات میں انہیں قصووار قرار دیا گیا ہے۔ اس مقدمے میں سزا کا اعلان 9 مئی کو کیا جائے گا۔ انا کو 5 سے 15 سال تک کی سزا سنائی جا سکتی ہے۔ ساتھ ہی انہیں امریکہ بدر کرتے ہوئے جرمنی واپس بھیجا جائیگا۔ امریکہ میں ان کا 90 دن تک کے قیام کے اجازت نامے کی مدت بھی بہت عرصہ ختم ہوچکی ہے۔
یاد رہے کہ انا یہ کہتے ہوئے لوگوں سے اپنا تعارف کراتی تھیں کہ وہ بہت بڑی جائیداد کی وارث ہیں اور انتہائی دولت مند ہیں۔ انا ڈیلوی کے طور پر دوستوں اور مالیاتی اداروں کو یقین دلانے میں کامیاب ہو گئی تھیں کہ وہ 60 ملین یورو سے زائد کے اثاثوں کی مالک ہیں۔
انا سوروکن پیدا روس میں ہوئیں جبکہ ان کی پرورش جرمن شہر کولون میں ہوئی۔ ان کا دعویٰ تھا کہ والد ایک سفارت کار تھے یا پھر تیل کے ایک بڑے تاجر تھے۔ تاہم حقیقت میں انا کے والد ایک سابق ٹرک ڈرائیور ہیں، جو چھوٹے سے ایک کاروباری ادارے میں مینجر ہیں۔ ہالینڈ کی سرحد کے قریب جرمن علاقے ایشوائلر میں رہتے ہیں۔