لندن: (ویب ڈیسک) ہمالیہ کے علاقے میں ایک ایسا حیرت انگیز پودا پایا جاتا ہے جو نہ صرف اپنی تعداد تیزی سے بڑھاتا ہے بلکہ کئی کئی فٹ دور تک اپنے بیچ پھیلانے کیلئے ایک مخصوص عمل کرتا ہے جس کے سبب اسے گھس بیٹھیا پودا کہتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق پودے پر بیجوں بھری بہت سی چھوٹی چھوٹی کونپلیں ہوتی ہیں اور جب ان پرپانی گرتا ہے یا کوئی انہیں چھوتا ہے تو وہ ہلکے پٹاخے کی آواز کے ساتھ پھٹ جاتی ہیں اور اس طرح ان کے اندر رکھے بیج کئی میٹر تک پھیل جاتے ہیں۔ بعض بیج تو 5 سے 7 میٹر تک پھیل جاتے ہیں۔
اس پودے کا حیاتیاتی نام ’امپاٹینس گلانڈولائی فیرا‘ ہے جو پاکستان اور انڈیا کے ہمالیائی خطے میں عام پایا جاتا ہے اور اسی بنا پریہ ’ہمالیائی بالسم‘ کہلاتا ہے۔ لیکن اب یہ اپنی توسیع پسندانہ خواص کی بنا پر پوری دنیا میں تیزی سے پھیل رہا ہے۔ یہاں تک کہ یورپ کے 23 ممالک میں بھی دیکھا گیا ہے۔ کینیڈا، امریکا اور نیوزی لینڈ سے بھی اس کی خبریں مل رہی ہیں۔
ہمالیائی بالسم کا پودا ڈھائی سے تین میٹر تک پہنچتا ہے ۔ اس کے بیج والی کونپلیں تیزی سے پھٹتی ہیں اور ہر سمت میں سات میٹرتک اس کے بیج بکھرجاتے ہیں۔ لیکن اس کے پودے ایک جگہ اگنے کے بعد دیگر پودوں کو وہاں جمنے نہیں دیتے اسی بنا پر یہ گھس بیٹھیا پودا کہلاتا ہے۔ اس پر خوشنما گلابی پھول بھی اگتے ہیں ۔
ان سب باتوں کے باوجود یہ دیگر درختوں اور پودوں کا دشمن ہے اور یہی وجہ ہے کہ ماہرینِ نباتیات اس سے پریشان ہیں اور ہرسال اس کی بڑی تعداد کو تلف کر دیا جاتا ہے تاکہ دیگر پودے بھی پھل پھول سکیں۔