لاہور: (ویب ڈیسک) دنیا بھر میں موٹاپا ایک مرض ہے جو تیزی سے بڑھ رہا ہے، یورپی ممالک سمیت دنیا بھر میں اس کی تعداد خوفناک حد بڑھ رہی ہے اس پر قابو پانے کے لیے مرد و خواتین بہت مشقت کرتے ہیں تاہم ایک پاکستانی نے موٹاپا سے نجات حاصل کر کے ثابت کر دیا ہے کہ اگر کوئی شخص کسی چیز کی ٹھان لے تو کوئی بھی کام مشکل نہیں ہے۔
عرب خبر رساں ادارے گلف نیوز کے مطابق اس پاکستانی شہری کا نام حفیظ اللہ خٹک ہے جو پشاور کا رہائشی ہے، پاکستانی شہری نے 10 ماہ کے کم عرصے کے دوران اپنا وزن 43 کلو گرام کم کر کے سب کو حیران کر دیا ہے۔ گزشتہ سال ان کا وزن 127 کلو گرام تھا جو اب 84 کلو گرام ہو گیا ہے۔
گلف نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے حفیظ اللہ کا کہنا ہے کہ میں نے 10 ماہ کے دوران 43 کلو گرام وزن کم کیا ابھی میری مزید کوشش ہے کہ آئندہ تین ماہ کے دوران مزید 10 کلو وزن کو کم کروں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ میری روزانہ کی روٹین تھوڑی مختلف ہے، صبح ناشتے میں دو انڈے کھاتا ہوں اور چینی کے بغیر ایک کپ چائے پیتا ہوں۔
وزن کم کرنے کے بارے میں انہوں نے کہا کہ میرے اس مشن میں میرے بھائی نے بہت ساتھ دیا، میں اپنے بھائی احتشام الحق کا شکر گزار ہوں جنہوں نے یہ چیلنج دیا۔ کیونکہ ایک سال قبل پاکستان گیا تو پیدل چلنا مشکل ہو گیا تھا اس دوران احتشام نے مشورہ دیا کہ صحتمند اور خوش گوار زندگی گزارنے کے لیے وزن کم کرو جس پر میں راضی ہو گیا۔ اس دوران میرے بھائی مجھے ایک ڈاکٹر کے پاس لے گیا۔ ڈاکٹر نے انہیں کیٹو ڈائٹ استعمال کرنے کا مشورہ دیا۔
پاکستانی نوجوان کا کہنا تھا کہ ابتدا میں اس ڈائٹ کے نتائج کے بارے میں یقین نہیں تھا مگر بھائی احتشام نے بہت زیادہ مدد کی، میں اس وقت حیران رہ گیا تھا جب پہلے ماہ میں ہی وزن نو کلو کم ہوا تو میں نے اپنے مشن میں تیزی لانا شروع کر دی۔
حفیظ خٹک کا کہنا ہے کہ وہ 2014 میں دبئی آئے تھے اور یہاں آکر ان کا وزن بڑھتا ہی رہا۔ گزشتہ سال جب ابوظبی منتقل ہوا تو وزن 127 کلو گرام تھا۔ اب خوراک پر کنٹرول کرنا آ گیا ہے اور کیٹو ڈائٹ کا استعمال روزمرہ کا معمول بن گیا ہے۔ اپنے ملک سے واپسی کے بعد دوسرے ماہ مزید پانچ کلو وزن کم کیا اور بہتر نتائج ملنے پر ڈائٹ جاری رکھی اور اب وزن 127 کلو سے کم ہو کر 84 کلو گرام تک آ گیا ہے۔
عرب خبر رساں ادارے سے مزید گفتگو کرتے ہوئے پاکستانی نوجوان کا کہنا تھا کہ روزانہ پانچ کلو میٹر پیدل چلتا ہوں، مجھے کولیسٹرول اور صحت کے حوالے سے کوئی شکایت نہیں۔ تین ماہ میں 10 کلو کم کرکے وزن کو 74 کلو گرام تک لانا کا نیا مشن ہے۔
اپنی خوراک کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ناشتے کے بعد دوپہر کا کھانا نہیں کھاتا۔ ڈنر شام چھ بجے کرلیتے ہیں۔ ڈنر میں مختلف قسم کے پھل، نٹس، ایواکاڈو، بیری، بادام اور اخروٹ کا استعمال کرتا ہوں۔ اپنا کھانا مکھن میں تیار کرتا ہوں، سبزیاں اور چکن کے دو چھوٹے ٹکڑے پکا کر کھاتا ہوں۔ اسکے علاوہ روزانہ کم سے کم دو لیٹر پانی بھی پیتے ہیں۔
حفیظ اللہ کا کہنا ہے کہ وزن کم کرنے کے لیے ضروری ہے کہ آپ ڈاکٹر سے مشورہ کریں تاکہ وہ آپ کی صحت دیکھ کر اس اعتبار سے آپ کی غذا کا تعین کرے۔