لاہور (ویب ڈیسک) ہمارے معاشرے میں اکثر اوقات ہمیں دیکھنا کو ملتا ہے جب بچہ غصے کا اظہار کر رہا ہو تو یا تو وہ بچوں کو یا خود کو پیٹنا شروع کر دیتا ہے۔ یا دوسری طرف دیگر غصیلانہ انداز اپناتے ہیں، ایک ایسی عادت جو بچوں میں نمایاں طور پر پائی جاتی ہے، یہ عادت دانتوں سے کاٹنے کی ہوتی ہے، اس عادت کی وجہ سے والدین بھی پریشان ہوتے ہیں، اس وجوہات کیا ہیں؟ جس پر لندن میں ایک تحقیق ہوئی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق نرسری اور کنڈرگارٹن کے بچے جذبات کو دوسروں تک پہنچانے کی صلاحیت سے محروم ہوتے ہیں۔ ہمارے معاشرے میں بچوں کا موبائل فون زیادہ استعمال کرنا اور ماں باپ پر کام کا زیادہ دباؤ جسکی وجہ سے وہ اپنے بچوں کو وقت نہیں دے پاتے یہ عادات بچوں کے اندر کی صلاحیت کو تباہ کرنے کا باعث بنتی ہیں۔
حال ہی میں ایک تحقیق کی گئی ہے جس کے بعد بچوں کے دانت کاٹنے کی یہ وجہ سامنے آئی ہے کہ ایسے والدین جو اپنے بچوں کو وقت نہیں دے پاتے یا ان کے پاس اپنے بچوں کے ساتھ وقت گزارنے کا اور ان سے بات چیت کرنے کا مناسب وقت نہیں ہوتا تو ایسے بچوں میں دانت کاٹنے کی عادت جنم لیتی ہے۔
ماہرین نے بچوں کے دانت کاٹنے کی ایک اور وجہ یہ بتائی ہے کہ وہ بچے جو موبائل فون، ٹی وی اور ٹیبلیٹ کا استعمال زیادہ کرتے ہیں وہ بات کرنے کی صلاحیت سے محروم ہوجاتے ہیں اور اپنے جذبات کا اظہار وہ بلاوجہ دانت کاٹنے کی صورت میں کرتے ہیں۔
تحقیق میں بچوں کی نرسری کے مالک، مینیجر اور دیگر ملازمین سے اس حوالے سے پوچھا گیا جس کے بعد یہ نتیجہ اخذ کیا گیا کہ پچھلے 5 سالوں میں بچوں کے دانت کاٹنے کی شرح میں 28 فیصد اضافہ ہو گیا ہے۔
1000 لوگوں میں سے 62 فیصد لوگوں کا کہنا تھا کہ انہیں بچوں کے دانت کاٹنے کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ daynurseries.co.uk ویب سائٹ کی ایڈیٹر سیو لرنر جنہوں نے بچوں کے دانت کاٹنے کے حوالے سے سوالنامہ بنا کر نرسری کے لوگوں سے پوچھا تھا ان کا کہنا ہے کہ اس کا نتیجہ بے حد خطرناک نکلا ہے، جن بچوں کے پاس اپنے جذبات کو اظہار کرنے کی زبان نہیں ہوتی ایسے بچے ہی دانت کاٹنے کی عادت میں مبتلا ہوتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس سے قبل دیگر تحقیق سے بھی یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ نرسری اور کنڈرگارٹن کے بچے اپنے جذبات کو دوسروں تک پہنچانے کی صلاحیت سے محروم ہیں۔ بچوں کا موبائل فون زیادہ استعمال کرنا اور ماں باپ پر کام کا زیادہ دباؤ جس کی وجہ سے وہ اپنے بچوں کو وقت نہیں دے پاتے یہ عادات بچوں کے اندر کی صلاحیت کو تباہ کرنے کا باعث بنتی ہیں۔