ڈھاکہ:(روزنامہ دنیا) بنگلا دیشی خاندان ہاتھوں کی لکیریں نہ ہونے کے باعث پاسپورٹ، شناختی کارڈ سمیت دیگر سرکاری دستاویزات سے محروم ہوگیا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق بنگلا دیش کے ضلع راج شاہی میں ہاتھوں کی لکیروں سے محروم خاندان توجہ کا مرکز بن گیا جن کے افراد کی ہتھیلیوں پر لکیریں نہیں اور اسی وجہ سے انہیں روزمرہ زندگی میں مسائل کا سامنا بھی کرنا پڑرہا ہے ۔ابوسارکر نامی شخص نے بتایا کہ یہ چیز جینز کی وجہ سے انہیں وراثت میں ملی اور اب ہمیں پاسپورٹ ، شناختی کارڈ اور دیگر سرکاری دستاویزات بنوانے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ سارکر خاندان ایک نایاب بیماری کا شکار ہے جس میں ہاتھوں حتی کہ پاوں کی انگلیوں پر ابھار موجود نہیں ہوتے۔اس سے پہلے یہ مرض جرمنی کے 4 خاندانوں میں پائے جانے کے شواہد ملے ہیں۔
نوجوان نے بتایا کہ وہ اور ان کا خاندان ایک زمانے سے اس مشکل کا شکار ہیں ۔رپورٹ کے مطابق فنگر پرنٹس نہ ہونے کے باعث ابوسارکر اور ان کے بھائی اپنے نام پر موبائل سم تک نہیں خرید سکتے ۔اس مسئلے کا ایک حل آنکھوں کے ذریعے شناخت ہے جس پر بنگلا دیشی حکومت کام کر رہی ہے، چہرے اور آنکھوں کے ذریعے شناخت کا نظام اس خاندان کا مسئلہ حل کر سکتا ہے اگر یہ جلد روبہ عمل ہو جائے۔