پرتھ:(روزنامہ دنیا) سائنسدانوں کی ایک عالمی ٹیم نے آسٹریلیا میں پائے جانے والے ‘‘پلیٹی پس’’ کے جینوم کی نقشہ کشی مکمل کرلی ہے جس سے معلوم ہوا ہے کہ پلیٹی پس کے جینوم میں پرندوں، ممالیوں اور ہوّاموں (رینگنے والے جانوروں) کے جین ایک ساتھ موجود ہوتے ہیں۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق یہ کہا جاسکتا ہے کہ پلیٹی پس بیک وقت تھوڑا سا پرندہ، تھوڑا سا ممالیہ اور تھوڑا سا ہوّام ہے ، گویا یہ ایک ایسی دریافت ہے جس نے خود ارتقائی ماہرین تک کو چکرا کر رکھ دیا ہے ۔ اگرچہ پلیٹی پس جینوم میں پرندوں، ممالیوں اور ہوّاموں میں پائے جانے والے جین کی موجودگی فی الحال کسی ارتقائی معمے سے کم نہیں لیکن جینیات اور ارتقا کے ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ گتھی سلجھا کر اس دنیا میں موجود بہت سے جانوروں کا ارتقائی عمل بہتر طور پر سمجھا جاسکے گا۔
اس کی چونچ بطخ جیسی، جسم چھوچھندر سا اور کان اندر پائے جاتے ہیں، اس گروہ سے تعلق رکھنے والے جانور آسٹریلیا اور پاپوانیو گنی میں ملتے ہیں۔ ماہرین کے اندازوں کے مطابق پلیٹی پس اور اس سے ملتے جلتے جانور ایچڈنا کا مشترکہ جد امجد 5 کروڑ سال پہلے آسٹریلیا میں ہی رہا کرتا تھا۔ اس تحقیق کی تفصیلات ریسرچ جرنل ‘‘نیچر’’ میں شائع ہوئی ہیں۔