لاہور: (روزنامہ دنیا) ہم اگر اپنے ہاتھوں اور پیروں کی انگلیوں کے ناخنوں کو غور سے دیکھیں تو ان کے نچلے حصے میں چاند کی طرح کے نشان نظر آئیں گے۔
طبی زبان میں اس نشان کو لونولا کہا جاتا ہے۔ کئی بار اس نشان کی رنگت کسی بیماری کا باعث ہوسکتی ہے، اگر بلڈ شوگر کی تشخیص نہ ہو یا بہت زیادہ بڑھ جائے تو یہ سفید رنگت نیلے رنگ میں بدل سکتی ہے۔
اسی طرح فلورائیڈ کا بہت زیادہ استعمال بھی اس کی رنگت کو بھورے یا سیاہ رنگ میں بدل سکتی ہے۔ اس کے علاوہ گردوں کے سنگین امراض کے نتیجے میں آدھا ناخن بھورا اور آدھا سفید ہو جاتا ہے، اگر یہ چاند سرخ رنگ کا ہو جائے تو یہ ہارٹ فیلیئر کی ممکنہ نشانی ہوسکتی ہے۔
چھوٹے یا غائب ہوجانے والے چاند تشویش کا باعث نہیں ہوتے۔ بہت کم ایسا ہوتا ہے کہ وہ کسی مسئلے کی وجہ ہوتے ہیں جیسے خون کی کمی، جسم میں غذائیت کی کمی یا ڈپریشن وغیرہ۔