نیو یارک: (ویب ڈیسک) دنیا بھر میں پینٹنگ کے شوقین افراد کی تعداد کروڑوں میں ہے، تاہم امریکا سے ایک خبر نے سب کو حیران کر ڈالا ہے جہاں پر معروف مصور پابلو پکاسو کی پینٹنگ 10 کروڑ 30 لاکھ ڈالرز میں فروخت ہوئی ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق یہ پینٹنگ 1932 میں مکمل کی گئی تھی اور جمعرات کو نیلامی شروع ہونے کے 19 منٹ کے بعد یہ نو کروڑ ڈالر میں فروخت ہوگئی۔ کمیشن اور فیس کو شامل کر کے اس کی قیمت 10 کروڑ 30 لاکھ ڈالرز بنتی ہے۔
نیلامی کرنے والے ادارے ’کرسٹیز‘ نے اس کی قیمت کا اندازہ ساڑھے پانچ کروڑ ڈالر لگایا تھا۔
کورونا وائرس کے باوجود اس پینٹنگ کی فروخت سے آرٹ مارکیٹ کی اہمیت کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ پکاسو کے آرٹ کا بھی اندازہ ہوتا ہے جو 1881 میں پیدا ہوئے اور 1973 میں انتقال کر گئے۔
کرسٹیز کے صدر بونی برینن کا کہنا ہے کہ جمعرات کو کُل 48 کروڑ ڈالرز سے زائد کی نیلامیاں ہوئیں جس سے پتا چلتا ہے کہ چیزیں معمول کی طرف بڑھ رہی ہیں اور پیغام جاتا ہے کہ آرٹ مارکیٹ واپس اپنے ٹریک پر آ رہی ہے۔
اس پینٹنگ میں ایک عورت (میری تھریسے والٹر) کو کھڑکی کے قریب بییٹھے دیکھا جا سکتا ہے۔ یہ پینٹنگ آٹھ برس قبل لندن میں تقریباً ساڑھے چار کروڑ ڈالرز میں فروخت ہوئی تھی۔
اب تک پکاسو کے پانچ شاہکار 10 کروڑ ڈالرز سے زیادہ میں فروخت ہو چکے ہیں۔ اس پینٹنگ سے پہلے 2015 میں پکاسو کی ایک اور پینٹنگ 17 کروڑ ڈالرز سے زائد میں فروخت ہوئی تھی۔ منگل کو امریکی پینٹر جین مائیکل کی پینٹنگ نو کروڑ 30 لاکھ ڈالرز میں بیچی گئی تھی۔