سویڈن:(روزنامہ دنیا) سویڈن کی چامرز یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے ایک برقی کاغذ بنایا ہے جو سکرین میں ڈھالا جاسکتا ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق یہ کاغذایک طرح کی انعکاسی سکرین ہے جو بھرپور انداز میں سارے رنگ دکھاتا ہے لیکن بہت کم بجلی استعمال کرتا ہے ۔روایتی سکرین کی پشت سے روشنی خارج ہوتی ہے جس کی بدولت ہم ڈسپلے پر تصویر اور الفاظ دیکھتے ہیں۔ یہ کمرے کے اندر تو ٹھیک کام کرتے ہیں لیکن دن کی روشنی میں باہر گویا روشنی کھودیتے ہیں ۔ اسی لیے اب ایک انعکاسی کاغذ بنایا گیا ہے جو بھرپور دھوپ میں بھی آپ کو ہر تصویر اور لفظ واضح دکھاسکتا ہے۔
اس کا دل و دماغ وہ نینو ساختیں ہیں جنہیں ٹنگسٹن ٹرائی آکسائیڈ، سونے اور پلاٹینم سے بنایا گیا ہے ۔ ان کی بدولت سکرین ہرطرح کے شوخ رنگ کو بہت اچھی طرح ظاہر کرتا ہے ۔اس طرح اس برقی کاغذ کو مستقبل کے فون سکرین کا بہترین متبادل قرار دے سکتے ہیں۔