آئیوا: (ویب ڈیسک) کسی بھی قریبی شخص کی موت کی خبر اہل خانہ کے لیے نہایت تکلیف دہ ہوتی ہے تاہم ایک خاندان اس وقت ملے جلے جذبات سے دو چار ہوا جب ان کی مردہ قرار دی گئیں خاتون زندہ نکلیں۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی ریاست آئیوا کے ایک گھر میں مردہ قرار دی گئی 66 سالہ خاتون کی آخری رسومات جاری تھیں کہ خاتون سانس لینے لگی، خاتون کو آئیوا کے گلین اوکس الزائمر سپیشل کیئر سینٹر کی جانب سے مردہ قرار دیا گیا تھا۔
یہ واقعہ گزشتہ ماہ کی 3 تاریخ کو پیش آیا تھا متاثرہ خاتون کو ڈیمینشیا، بے چینی اور ذہنی تناؤ کے سبب ہسپتال لایا گیا تھا، رات بھر انتہائی نگہداشت میں رکھنے اور نرس کی جانب سے موت کی تصدیق کے بعد معمر خاتون کو مردہ قرار دیا گیا اور پلاسٹک کے بیگ میں بند کر کے مردہ خانے بھیجا گیا۔
66 سالہ خاتون کی اچانک سانس بحال ہونے پر اسے مردہ خانے سے دوبارہ ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ 5 جنوری کو انتقال کر گئیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق خاتون کو مردہ قرار دینے والے سپیشل کیئر سینٹر پر 10 ہزار ڈالر جرمانہ بھی عائد کیا گیا، دوران تفتیش سپیشل کیئر سنٹر کے ایک ملازم نے بتایا کہ 3 جنوری کو خاتون کی سانسیں ختم ہوچکی تھیں اور اس کی نبض بھی حرکت نہیں کر رہی تھی تو اس وقت اس کی اطلاع ایک نرس کو دی گئی۔
ملازم نے بتایا کہ خاتون پوری رات نرس کی نگہداشت میں رہیں اور نرس نے بھی دعویٰ کیا کہ اس نے بھی پوری رات خاتون کی نبض میں کسی قسم کی حرکت نوٹ نہیں کی جس کے بعد کیئر سنٹر نے خاتون کو مردہ قرار دیکر نعش کو بیگ میں بند کر کے مردہ خانے بھجوایا تھا۔