جہلم : (دنیا نیوز) جامع اوکاڑہ کے شعبہ زوالوجی کے طلباء کو قلعہ روہتاس کے قریب سے 15 لاکھ سال پرانا ہاتھی کا ڈھانچہ ملا ہے ۔
طالب علم دینہ میں جامعہ اوکاڑہ کے ڈاکٹرمحمد ادیب بابر اور جامعہ پنجاب کے ڈاکٹر محمد اکبر خان کی نگرانی میں کام کر رہے ہیں ، ہاتھی کے ڈھانچے میں 8 فٹ لمبا 8 انچ موٹا دانت بھی شامل ہے۔
ترجمان چوہدری عابد کے مطابق ڈھانچہ ہاتھی خاندان Stegodontidae نسل کے جینس Stegodon اور ممکنہ طور پر Sganesa کی نوع کا ہے، ہاتھی کے نمونوں کو عارضی طور پر پنجاب یونیورسٹی کے عجائب گھر میں رکھا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان پنجور فارمیشن سے اتنے بڑے دانت کی یہ دوسری دریافت ہے،پہلی بار 2015 میں جامعہ سیالکوٹ کے ڈاکٹر سید غیور عباس نے ایک دانت دریافت کیا تھا۔
ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ 25سالوں میں مختلف جامعات اور طلباء نے یہ ساتواں ہاتھی کا دانت دریافت کیا ہے۔